بھارت کو پیچھے نہ چھوڑا تو میرا نام شہباز شریف نہیں، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ دعا کرتا ہوں کہ برادر ملک یہ نہ سمجھیں کچھ مانگنے آیا ہوں، ترقی کرکے بھارت کو پیچھے نہ چھوڑا تو میرا نام شہباز شریف نہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے ڈی آئی خان جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں پیسے مانگنے جاتا ہوں تو کیا آپ بانٹنے جاتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ جو دشمن گھات لگائے بیٹھے ہیں ان کا خاتمہ کرنا ہوگا، ملک کو تباہ و برباد کرنے کے لیے اسلام آباد پر چڑھائی کی جاتی ہے، ایک دن دھاوا بولنے سے معیشت کو اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے۔
شہباز شریف نے کہا ۔جب تک دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہوتا ملک میں ترقی اورخوشحالی نہیں آسکتی، دن رات محنت کریں گے، بھارت کو پیچھے چھوڑیں گے۔ اگر ایسا نہ کرسکا تو میرا نام بدل دینا۔
ان کا کہنا تھا جب اقتدار سنبھالا تو مہنگائی 40 فیصد پر تھی، نوازشریف نے سیاست قربان کرنے کا فیصلہ کیا، پاکستان کو بچایا، آج مہنگائی 2.4 فیصد پر آگئی ہے، بینکوں کی شرح سود 22 فیصد سے 12 فیصد پر آگئی ہے۔
وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا اب ترقی و خوشحالی کا دور شروع ہوگا، باوقار روزگار ملے گا، صوبائی حکومتوں کےساتھ مل کر ملک کی ترقی کیلئے محنت کررہے ہیں، پاکستان قرضوں کے ساتھ ترقی نہیں کرے گا، دعا کریں قرضے ختم ہو جائیں۔
انہوں نے کہا کہ جب تک جان میں جان ہے خوب محنت کر کے پاکستان کو عظیم بنائیں گے، ترقی پاکستان کا مقدر بن چکی ہے۔
اسرائیل نے غزہ پر حملے کی تیاری شروع کر دی
اسرائیل نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یرغمالیوں کی رہائی کے باوجود 620 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے سے انکار کردیا ہے، جس کے بعد غزہ جنگ بندی معاہدہ خطرے میں پڑ گیا ہے۔ حماس نے اسرائیل کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کے بعد جنگ بندی پر بات چیت روکنے کا اعلان کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ٹینک گزشتہ روز کئی دہائیوں میں پہلی بار مقبوضہ مغربی کنارے میں داخل ہوچکے ہیں، اسرائیلی وزیر دفاع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ فوج علاقے کے کچھ حصوں میں ایک سال تک رہے گی اور نقل مکانی کرنے والے ہزاروں فلسطینیوں کو واپس آنے سے روکا جائے گا۔
اسرائیل کی جانب سے فلسطینی سرزمین پر کریک ڈاؤن مزید گہرا کیا جارہا ہے، ساتھ ہی یہ بھی کہا جارہا ہے کہ وہ حملوں میں اضافے کے درمیان عسکریت پسندی کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ مغربی کنارے کے تمام پناہ گزین کیمپوں میں دہشت گردی کو ناکام بنانے کے لیے بھرپور کارروائیاں کریں۔
دوسری جانب فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر عمل درآمد سے مشروط ہیں۔
حماس کے عہدیدار باسم نعیم نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ ثالثوں کے ذریعے جنگ بندی کے مزید اقدامات پر مذاکرات تب ہی ممکن ہیں جب فلسطینی قیدیوں کو معاہدے کے مطابق رہا کیا جائے گا۔
حماس کے سیاسی بیورو کے رکن باسیم نعیم نے برطانوی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ دشمن کے ساتھ کسی بھی طرح کے مذاکرات جو ثالثوں کے ذریعے کیے جا رہے ہیں، تب تک ممکن نہیں جب تک معاہدے کے تحت طے شدہ 620 فلسطینی قیدی رہا نہیں کیے جاتے، جنہیں ہفتے کے روز 6 اسرائیلی قیدیوں اور 4 لاشوں کے بدلے آزاد کیا جانا تھا۔
21سال اسرائیلی جیل میں گزارنے والا فلسطینی جانباز رہائی کے بعد جاں بحق
واضح رہے کہ حماس نے ہفتے کو جنگ بندی معاہدے کے تحت 6 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا تھا جس کے بدلے اسرائیل کو بھی 600 سے زائد فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا تھا مگر اسرائیلی وزیراعظم نے فسلطینی قیدیوں کی رہائی کو مؤخر کردیا تھا۔
جھارکھنڈ میں گٹکھا اور پان مسالہ پر مکمل پابندی
رانچی، 18 فروری (یو این آئی) جھارکھنڈ حکومت نے ریاست میں گٹکھا اور پان مسالہ کی فروخت، ذخیرہ اور استعمال پر مکمل پابندی عائد کرنے کا تاریخی فیصلہ کیا ہے۔اس بڑے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے ریاستی وزیر صحت ڈاکٹر عرفان انصاری نے کہا کہ یہ سخت قدم وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کے صحت مند جھارکھنڈ کے خواب کو پورا کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ یہ پابندی صرف ایک ضابطہ نہیں ہے بلکہ جھارکھنڈ کے نوجوانوں کو منشیات کے چنگل سے بچانے کے لیے ایک انقلابی قدم ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ صحت کے ساتھ کھلواڑ کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا، گٹکھے اور پان مسالہ کی وجہ سے کینسر جیسی مہلک بیماریاں تیزی سے بڑھ رہی ہیں، ہمارے نوجوان دھیرے دھیرے موت کی طرف بڑھ رہے ہیں، اور میں انہیں اپنی آنکھوں کے سامنے مرتے ہوئے نہیں دیکھ سکتا۔ایک ڈاکٹر ہونے کے ناطے میں جانتا ہوں کہ یہ زہر جسم کو کس حد تک برباد کر سکتا ہے۔ جب عوام نے مجھے وزیر صحت بنایا ہے، تو میرا پہلا فرض ان کی زندگی کا تحفظ کرنا ہے۔
ڈاکٹر انصاری نے واضح کیا کہ گٹکھا فروخت کرنے، ذخیرہ کرنے یا استعمال کرنے پر سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ گٹکھا مافیا اور غیر قانونی کاروباریوں پر خصوصی نظر رکھی جائے گی۔ کسی بھی دکان، گودام یا فرد کے پاس گٹکھا ملنے پر نہ صرف سخت قانونی کارروائی ہوگی بلکہ گودام بھی سیل کیے جائیں گے۔ صحت کے شعبے اور انتظامیہ کو سخت ہدایت دی گئی ہے کہ اس حکم پر سخت سے عمل کیا جائے۔
ڈاکٹر انصاری نے کہا، "مجھ سے مسلسل مائیں اور بہنیں فریاد کر رہی تھیں کہ ان کے بچے اور بھائی نشے کی گرفت میں پھنس کر اپنی زندگی برباد کر رہے ہیں۔ میں نے ان کی تکلیف کو سمجھا اور یہ ٹھوس فیصلہ کیا۔ یہ صرف ایک پابندی نہیں، بلکہ ان خاندانوں کے لیے حقیقی خراج عقیدت ہے جنہوں نے اپنے بچوں کو کینسر کی وجہ سے کھو دیا۔”
وزیر صحت نے کہا کہ یہ فیصلہ پورے ریاست کے لیے ایک مثال بنے گا۔ انہوں نے افسران اور عام عوام سے اپیل کی کہ اس فیصلے کو ایک چیلنج کی طرح لیں اور جھارکھنڈ کو گٹکھا سے پاک کرنے میں تعاون کریں۔ انہوں نے کہا، "ہم ایسا ٹرینڈقائم کرنا چاہتے ہیں جس پر دوسری ریاستیں بھی عمل کریں اور یہ مہم پورے ملک میں چلے۔”
ڈاکٹر انصاری نے کہا کہ جب عوام نے ایک ڈاکٹر کو وزیر صحت منتخب کیاہے، تو وہ اس ذمہ داری کو پوری دیانت داری سے نبھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، "جب تک جھارکھنڈ کی صحت کی سہولیات میں بہتری نہیں آئے گی، جب تک یہاں کے لوگ صحت مند نہیں ہوں گے، میں سکون سے نہیں بیٹھوں گا۔ گٹکھا اور پان مسالے پر پابندی لگانے کے اس تاریخی فیصلے کی ہر طرف تعریف ہو رہی ہے۔ ماہرین اور سماجی تنظیموں نے اسے جھارکھنڈ کے نوجوانوں اور خاندانوں کے مفاد میں کیا گیا سب سے بڑا فیصلہ قرار دیا ہے۔ یہ فیصلہ نہ صرف صحت کے لیے اہم ہے، بلکہ سماجی اصلاح کی سمت بھی ایک انقلابی قدم ہے۔”