Sunday, 17 November 2024

دیکھتےہی دیکھتے تباہ ہوجائے گااسلام آباد، ہندوستان نےراتوں رات کردیاہائپرسونک میزائل کاکامیاب تجربہ، چین اورپاکستان کااب کیاہوگا؟



ہندوستان کو ہائپر سونک میزائل کے تجربے میں بڑی کامیابی ملی ہے۔ ڈی آر ڈی او، جو ملک میں اپنے دفاعی شعبے کی تحقیق کے لیے مشہور ہے، نے اپنے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہائپر سونک میزائل کے فلائٹ ٹرائل کا کامیابی سے انعقاد کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ ٹیسٹ اوڈیشہ کے ساحلی علاقے میں واقع اے پی جے عبدالکلام جزیرے پر کیا گیا تھا۔ حکام نے بتایا کہ میزائل کا تجربہ سنیچر کے روز کیا گیا۔ دوسری جانب وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ایک پوسٹ میں کہا کہ اب ہندوستان ان منتخب ممالک میں شامل ہو گیا ہے جنہوں نے یہ انتہائی اہم ٹکنالوجی تیار کی ہے۔ راجناتھ نے اس کامیابی کے لیے ڈی آر ڈی او، مسلح افواج اور صنعتوں کو مبارکباد دی اور اسے ایک حیرت انگیز کامیابی قرار دیا۔

اس ہائپرسونک میزائل کو حیدرآباد میں واقع ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام میزائل کمپلیکس لیبارٹری، ڈی آر ڈی او اور دیگر صنعتی شراکت داروں کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے۔ اسے 1500 کلومیٹر سے زیادہ کی دوری تک مختلف پے لوڈ کے ساتھ حملہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اسے تمام مسلح افواج کے استعمال کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ میزائل ٹیسٹنگ کے دوران ڈی آر ڈی او کے سائنسدان اور مسلح افواج کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔ اسے مختلف رینج سسٹمز کے ذریعے ٹریک کیا گیا۔ اس کے بعد میزائل کی پرواز کے حوالے سے جو ڈیٹا سامنے آیا اس سے اس کے اثر اور درست ہدف کی تصدیق ہوگئی۔
ہائپرسونک میزائل کیا ہیں؟
ہائپرسونک میزائل آواز کی رفتار سے کم از کم پانچ گنا (1235 کلومیٹر فی گھنٹہ) پرواز کر سکتا ہے۔ یعنی اس کی کم از کم رفتار 6174 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ ہائپرسونک میزائل کروز اور بیلسٹک میزائل دونوں کی خصوصیات سے لیس ہیں۔ یہ میزائل لانچ کے بعد زمین کے مدار سے باہر چلا جاتا ہے۔ اس کے بعد یہ زمین یا ہوا میں موجود ہدف کو نشانہ بناتا ہے۔ ان کو روکنا بہت مشکل ہے۔ اس کے علاوہ ان کی تیز رفتاری کی وجہ سے ریڈار بھی انہیں پکڑنے کے قابل نہیں ہیں۔

کن ممالک میں اس وقت ہائپرسونک میزائل کی صلاحیت موجود ہے؟
رپورٹس کے مطابق اس وقت دنیا کے صرف پانچ ممالک کے پاس ہائپرسونک میزائل کی صلاحیت ہے امریکہ، روس، چین، فرانس اور ہندوستان۔ تاہم ایران کی جانب سے بھی ایسے میزائلوں کے تجربے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ یہ ٹکنالوجی برطانیہ، اسرائیل، برازیل اور جنوبی کوریا میں تیار کی جا رہی ہے۔

پاکستان پر اثرات؟
پاکستان کے لیے یہ خبر یقیناً تشویشناک ہے۔ پاکستان کا دفاعی نظام بنیادی طور پر بیلسٹک اور کروز میزائلز پر انحصار کرتا ہے۔ ہائپرسونک میزائل کے مقابلے میں پاکستان کے پاس موجود دفاعی صلاحیت محدود ہے۔

جوابی اقدامات کی ضرورت: پاکستان کو اپنی دفاعی ٹکنالوجی کو مزید بہتر بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنی ہوگی۔

خطے میں اسلحے کی دوڑ: ہائپرسونک میزائل کے کامیاب تجربے کے بعد، خطے میں اسلحے کی نئی دوڑ شروع ہو سکتی ہے، جس میں پاکستان کو اپنے وسائل کو لیکر مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سفارتی دباؤ: پاکستان ممکنہ طور پر بین الاقوامی فورمز پر اس معاملے کو اٹھا سکتا ہے، جیسا کہ اس نے ماضی میں ہندوستان کے میزائل تجربات کے خلاف کیا ہے۔

چین پر اثرات؟
چین پہلے ہی ہائپرسونک میزائل ٹیکنالوجی میں مہارت رکھتا ہے، لیکن ہندوستان کی اس پیشرفت نے خطے میں طاقت کے توازن کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔

اسٹریٹجک دباؤ: ہندوستان کے ہائپرسونک میزائل چین کے لیے اسٹریٹجک چیلنج بن سکتے ہیں، خاص طور پر ہمالیائی خطے میں۔

علاقائی طاقت کا توازن: یہ تجربہ ہندوستان کو چین کے برابر لانے میں مدد کرے گا، جو پہلے سے ہی اپنی جارحانہ حکمت عملی کے لیے جانا جاتا ہے۔

چین۔پاکستان اتحاد: چین ممکنہ طور پر پاکستان کی مدد کر کے خطے میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کی کوشش کرے گا۔ اس میں پاکستان کو جدید ٹکنالوجی یا مالی امداد فراہم کرنا شامل ہو سکتا ہے۔

ہندوستان کے ہائپرسونک میزائل کے کامیاب تجربے نے نہ صرف خطے میں بلکہ عالمی سطح پر بھی دفاعی اور اسٹریٹجک سطح پر ہلچل مچا دی ہے۔ چین اور پاکستان دونوں کو اس کامیابی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے اپنی حکمت عملیوں پر نظرثانی کرنی ہوگی۔ یہ پیشرفت ظاہر کرتی ہے کہ ہندوستان اپنی دفاعی طاقت کو مضبوط کرنے اور خطے میں امن و استحکام برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

*🔴سیف نیوز بلاگر*

حضرت مولانا حافظ سعید احمد ملی کا وصال امت کا خسارہ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم     رہ کے دنیا میں بشر کو نہیں زیبا غفلت      موت کا...