Thursday, 3 July 2025

*🔴سیف نیوز بلاگر*








*اسلام جمخانہ مالیگاؤں: جدید دور کا معیاری فٹنس مرکز*

*پروفیشنلس کے لیے رات 2 بجے تک ٹریننگ کی سہولت*
 
*مالیگاؤں: شہر کے مشہور و قدیم *اسلام جمخانہ* نے نیا ٹائم ٹیبل جاری کر دیا ہے، جس کے تحت اب صبح 7:00 بجے سے 9:30 بجے تک اور شام 4:00 بجے سے رات 2:00 بجے تک جم کی سہولت دستیاب ہوگی۔*
 
*رات دیر تک کھلے رہنے کی سہولت خاص طور پر ان کاروباری حضرات، ڈاکٹرز، اور پروفیشنلس کیلئے رکھی گئی ہے جو دن کے وقت مصروف ہوتے ہیں۔*
 
*اسلام جمخانہ میں جدید سہولیات جیسے ویٹ ٹریننگ، کارڈیو، پرسنل ٹریننگ، ڈائٹ پلاننگ، فیٹ لاس، اور مسل بلڈنگ کی خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔*
 
*جدید ایڈوانس مشینری میں فنکشنل ٹرینر، چیسٹ فلائی، ملٹی چیسٹ پریس، فنکشنل ٹاور، اولمپک راڈ، لیگ پریس، ملٹی شولڈر پریس شامل ہیں۔ چینجنگ روم، صاف پینے کا پانی، پر سکون ماحول اور پارکنگ کی سہولیات بھی دستیاب ہیں۔*
 
*انتظامیہ کی جانب سے واضح طور پر موزیک اور خرافات کو مکمل طور پر ممنوع قرار دیا گیا ہے تاکہ ایک باوقار اور صحت مند ماحول قائم رکھا جا سکے۔*
 
*اسلام جمخانہ کا قیام سن 1987 میں عمل میں آیا، جو آج بھی حاجی افتخار پہلون کی سرپرستی میں کامیابی کے ساتھ چل رہا ہے۔*

*فیس کی تفصیلات:*
 ماہانہ فیس: ₹300
 ایڈمیشن فیس: ₹500
 ویٹ لوس ( کارڈیو) : ₹700

**رابطہ کیلئے:* 
آفتاب ماسٹر (جنتا نمبر 1)، اسسٹنٹ ڈائریکٹر: 7820808362












دعوتِ اسلامی انڈیا کے فلاحی ادارے GNRF کی شجرکاری مہم کا شاندار آغاز

7 جولائی تا 15 جولائی 2025
ماحولیاتی آلودگی، گلوبل وارمنگ اور بڑھتے درجہ حرارت کے پیشِ نظر دعوتِ اسلامی انڈیا کے فلاحی ادارے غریب نواز ریلیف فاؤنڈیشن (GNRF) نے "پودا لگانا ہے، درخت بنانا ہے" کے عزم کے ساتھ ایک عظیم الشان شجرکاری مہم کا آغاز کیا ہے، جو ملک بھر میں 7 جولائی سے 15 جولائی 2025 تک جاری رہے گی۔

اس مہم کے تحت مختلف جگہوں پر اسکولوں، دینی مدارس، کالجوں، مساجد اور عوامی مقامات پر لاکھوں پودے لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس مہم کا مقصد صرف پودے لگانا نہیں بلکہ انہیں درخت بنانا اور ان کی نگہداشت کے ذریعے ایک سرسبز اور محفوظ ہندوستان کی بنیاد رکھنا ہے۔

نبی کریم ﷺ کا فرمان ہے: "جو درخت لگائے، اور اس سے انسان یا جانور فائدہ اٹھائیں، تو یہ اس کے لیے صدقہ جاریہ ہے" تفسیر کبیر،ج6، ص367

یہ مہم ایک طرف سنتِ نبوی ﷺ پر عمل کا ذریعہ ہے تو دوسری طرف آنے والی نسلوں کے لیے صاف فضا اور سایہ دار ماحول کی تیاری بھی ہے۔ GNRF کے کارکنان "Save Nature" کے عنوان سے مختلف تعلیمی و مذہبی اداروں میں عوامی بیداری پروگرام بھی کر رہے ہیں۔

 آپ بھی اس مہم میں شریک ہوں!

اپنے گھر، محلے، گاؤں یا ادارے میں ایک پودا لگائیں، اور نیچر کو بچائیں۔
کیونکہ صرف پودا لگانا کافی نہیں، اسے درخت بنانا اور سنبھالنا بھی ضروری ہے۔

















دارالعلوم غوث اعظم میں 4 روزہ یادِ شہیدان کربلا

اشرف الحفاظ الحاج حافظ ساجد حسین اشرفی علیہ الرحمہ کی قائم کردہ علم دین و عشق رسول کی عظیم درسگاہ دارالعلوم اہلسنت غوث اعظم، مالدہ شیوار میں نواسۂ رسول، جگر گوشۂ بتول، شہزادۂ گلگوں قبا، راکب دوشِ پیغمبر حضرت سیدنا امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ اور جملہ شہیدان کربلا و اسیران کربلا رضوان اللہ علیہم اجمعین کی بارگاہ میں ارمغانِ عقیدت پیش کرنے کے لیے 4 روزہ پروگرامات بنام ذکر شہدائے کربلا ذیل کے مطابق ہونگے۔ 7 محرم الحرام 1447ھ بروز جمعرات صبح 10 بجے سے اجتماعی قرآن خوانی، محفل نعت، منقبت و تقاریر اور بعدہ قل شریف و فاتحہ خوانی اور نقطہ اختتام سبیل و لنگر کا بھی نظم رہے گا۔ 8، 9 محرم الحرام 1447ھ بروز جمعہ، سنیچر بعد نماز عشاء فوراً، اور 10 محرم الحرام 1447ھ بروز اتوار بعد نماز ظہر فوراً (اس تقریب کے اختتام پر دعائے عاشورہ پڑھائی جائے گی اور پورے عالم اسلام کے مسلمانوں کے لیے خصوصی دعا کی جائیگی) فضائل صحابہ واہلبیت اور واقعات کربلا پر فرزند اشرف الحفاظ قاری عبید الرحمن اشرفی صاحب (ناظم اعلیٰ دارالعلوم غوث اعظم) اپنے مخصوص و دلنشین انداز میں خطاب فرمائیں گے، ذہن نشین رہے یہ تمام تقریبات مردوں کے لیے دارالعلوم ہذا سے متصل مرکزی مسجد جامع اہلسنت زیتون حجن میں منعقد ہوگی اور خواتین اسلام کے لئے دارالعلوم ہذا کے سید مختار اشرف ہال میں نظم رہے گا۔ لہٰذا عاشقان صحابہ و اہلبیت سے مع دوست و احباب پر خلوص استدعا ہے کہ شرکت فرما کر شہیدان کربلا کی بارگاہ میں ارمغانِ عقیدت پیش کریں۔ المعلن: عرس کمیٹی، دارالعلوم غوث اعظم، مالدہ










طنز و مزاح کی محفل کامیاب رہی


مورخہ یکم جولائی بروز منگل شب دس بجکر دس منٹ پر اسکس لائبریری ہال میں محفل طنز و مزاح سلسلہ نمبر بارہ کا انعقاد، محترم جاوید انصاری ( جلگاؤں آکاش وانی) کی صدارت میں ہوا زندہ دلان مالیگاؤں کے زیراہتمام اسکس لائبریری اور MACA کے اشتراک سے یہ تقریب کامیابی سے ہمکنار ہوئی ۔

رضوان زبانی کی قرآت سے پروگرام کا آغاز ہوا۔ سب سے پہلے محترم مختار یوسفی صاحب نے اسٹارٹر میں پُر لطف ادبی لطائف پیش کئے۔ بعده عثمان غنی اسکس نے تبرک میں پاگل پرتاب گڑھی کا مختصر تعارف اور ان کا نعتیہ کلام اور ایک ہزل بذریعہ آڈیو پیش کی ہزل گوئی میں منصور اکبر (سیف نیوز) اور سراج دلار صاحبان نے سامعین کو محظوظ کیا۔ بعد ازاں مزاحیہ نثر میں محترم ہارون سر نے " گدھا " عنوان سے اپنا انشائیہ پیش کیا ۔ مبین نذیر سے سٹی کالج نے " بادشاہ بھائی " اور عجیب انصاری نے "رکشہ" کے عنوان سے اپنی مزاحہ تخلیق پیش کی گذشتہ دنوں نہرو آڈیٹوریم ممبئی میں۔ عمران جمیل سر نے اپنا افسانہ پیش کیا تھا اور آصف سبحانی کے چار فن پارے انڈونیشیا کی نمائش کیلئے منتخب کئے گئے اس ضمن میں اِن دونوں صاحبان کا اعزاز و استقبال اسکس لائبریری اور سیف نیوز کیجانب سے صدر لائبریری مومن آصف ہارون کے ہاتھوں کیا گیا ۔

خطبہ صدارت میں جاوید انصاری صاحب نے منتظمین کی سراہنا کرتے ہوئے ایسی طنز و مزاح کی محفل کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اپنے مفید مشوروں سے نوازا ۔ پروگرام کی نظامت طارق اسلم سرنے بحسن و خوبی انجام دی۔ آصف سبحانی کے شکریہ کیسا تھ اس قہقہہ زار محفل کا اختتام ہوا ۔

*🔴سیف نیوز بلاگر*






غزہ ایک بار پھر فضائی حملوں سے لرز اٹھا، 94 افراد جاں بحق، اسرائیلی فوج نے خاموشی اختیار کر لی
غزہ، فلسطین: غزہ میں ایک بار پھر اسرائیل کی جانب سے وحشیانہ فضائی حملہ کیا گیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ فضائی حملے جمعرات کی رات بھر ہوئے۔ غزہ میں راتوں رات ہونے والے حملوں اور فائرنگ کے نتیجے میں 94 فلسطینی جاں بحق ہو گئے، جن میں 45 ایسے تھے جو انتہائی ضروری انسانی امداد پہنچانے کی کوشش کر رہے تھے، اسپتالوں اور وزارت صحت نے یہ اطلاع دی۔اسرائیلی فوج نے فوری طور پر حملوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا

اس دوران اس سے قبل کم از کم 94 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ اس میں 38 لوگ امداد کے منتظر تھے۔ تاہم اس حملے کے حوالے سے اسرائیلی فوج کی جانب سے تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ اس سے قبل اتوار کو بھی غزہ کی پٹی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس دوران کئی لوگ مارے گئے۔ غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن کے ساتھ منسلک سائٹس کے باہر پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔بے گھر فلسطینی پناہ گزین خیموں پر بمباری

بدھ کی رات اور جمعرات کی صبح پٹی پر بمباری کرنے والے فضائی حملوں میں درجنوں افراد مارے گئے، جن میں 15 افراد بھی شامل ہیں جنہوں نے وسیع و عریض مواسی زون میں خیموں کو نشانہ بنایا، جہاں بہت سے بے گھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں۔ غزہ شہر میں بے گھر افراد کو پناہ دینے والے ایک اسکول پر الگ حملے میں بھی 15 افراد ہلاک ہوئے۔ کی پٹی میں فضائی حملے میں غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن سے وابستہ مقامات پر بھی پانچ افراد مارے گئے ہیں۔ جب کہ دیگر مقامات پر خوراک اور دیگر امدادی اشیاء کے منتظر 33 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ غزہ کی پٹی میں ٹرکوں کے ذریعے لوگوں تک امدادی سامان پہنچایا جاتا ہے۔ اس میں خوراک اور تمام ضروری اشیاء شامل ہیں۔شہری دفاع کے افسر المغیار نے حملے کے بارے میں معلومات دی

شہری دفاع کے افسر محمد المغیار نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "مغربی غزہ کے علاقے الرمل میں واقع مصطفیٰ حافظ اسکول پر اسرائیلی فضائی حملے میں 12 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔ حملے کے دوران بڑی تعداد میں لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔" اسرائیل نے غزہ پر حملہ کیا تھا۔اسرائیل نے اس سے قبل اتوار کو غزہ کی پٹی پر حملہ کیا تھا۔ اس دوران کم از کم 21 فلسطینی مارے گئے۔ اسرائیلی فوج نے غزہ شہر اور شمالی علاقوں میں بڑے پیمانے پر فوجی کارروائیوں میں شدت کے درمیان ان علاقوں کو خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔ غزہ میں شہری دفاع کے ترجمان محمود بسال کے مطابق اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے انکلیو کے مختلف علاقوں میں بے گھر افراد کے گھروں اور خیموں پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 17 افراد ہلاک ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔











مومن خان مومن: وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو -
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
وہی یعنی وعدہ نباہ کا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو لطف مجھ پہ تھے پیش تر وہ کرم کہ تھا میرے حال پر
مجھے سب یاد ہے ذرا ذرا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ نئے گلے وہ شکایتیں، وہ مزے مزے کی حکایتیں

وہ ہر ایک بات پہ روٹھنا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو


کبھی بیٹھے جو سب میں روبرو تو اشاروں ہی میں گفتگو
وہ بیان شوق کا برملا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

ہوئے اتفاق سے گر بہم تو وفا جتانے کو دم بہ دم
گلہ ملامتِ اقرباء تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
کوئی ایسی بات ہوئی اگر کہ تمہارے جی کو بری لگی
تو بیاں سے پہلے ہی بھولنا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

کبھی ہم میں تم میں بھی چاہ تھی کبھی ہم میں تم میں بھی راہ تھی
کبھی ہم بھی تم بھی تھے آشنا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

کہا میں نے بات وہ کوٹھے کی مرے دل سے صاف اتر گئی

تو کہا کہ جانے مری بلا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

سنو ذکر ہے کئی سال کا کہ کیا اک آپ نے وعدہ تھا

سو نباہنے کا تو ذکر کیا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ بگڑنا وصل کی رات کا وہ نہ ماننا کسی بات کا

وہ نہیں نہیں کی ہر آن ادا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو


جسے آپ گنتے تھے آشنا جسے آپ کہتے تھے باوفا
میں وہی ہوں مومنِ مبتلا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو











’کانٹا لگا گرل‘: شیفالی کی اچانک موت کے بعد بڑھتی عمر کے اثرات کو کم کرنے والے طریقہ علاج پر بحث
سنہ 2002 میں بالی وڈ کے معروف گیت ’کانٹا لگا‘ کے ری مکس سے معروف ہونے والی ماڈل اور اداکارہ شیفالی زریوالا کی محض 42 سال کی عمر میں اچانک موت کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے تاہم اس کے بار ے میں بہت سی باتیں کی جا رہی ہیں۔

اُن کی موت کی تحقیقات کرنے والے کچھ پولیس افسران نے کہا ہے کہ شیفالی بہت سی دوائیں لے رہی تھیں جس میں اینٹی ایجنگ گولیاں (بڑھتی عمر کے اثرات کو کم کرنے والی ادویات) بھی شامل تھیں اور غالباً یہ دوائیں خالی پیٹ لینے کی وجہ سے ان کا بلڈ پریشر اچانک گِر گیا۔انڈین خبر رساں ادارے ’پریس ٹرسٹ آف انڈیا‘ نے ایک پولیس افسر کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ 27 جون کی دوپہر کو شیفالی نے ایک اینٹی ایجنگ انجکشن لگوایا تھا۔

پولیس افسر نے ابتدائی تفتیش کے حوالے سے پی ٹی آئی کو بتایا کہ اِس کے بعد ’اُن کا بلڈ پریشر تیزی سے کم ہوا اور وہ کانپنے لگیں جس کے بعد اہلخانہ انھیں ہسپتال لے گئے۔‘شیفالی کو 27 جون کو ’اندھیری‘ کے بیلیوو ملٹی سپیشلٹی ہسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انھیں مردہ قرار دیا۔ پولیس کو دیر رات ایک بجے ان کی موت کی اطلاع دی گئی اور اس کے بعد ان کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ممبئی کے ہسپتال بھیج دیا گیا۔

پولیس کے مطابق: ’پولیس نے اب تک ان کی موت کے متعلق 10 لوگوں کے بیانات قلمبند کیے ہیں، جن میں شیفالی کے شوہر اور والدین کے ساتھ ساتھ گھر میں کام کرنے والے ملازمین بھی شامل ہیں۔ وہ سب اُس وقت گھر پر تھے۔ تاہم اب تک کچھ بھی مشتبہ نہیں ملا ہے۔ تحقیقات کے سلسلے میں پولیس کی ایک ٹیم فرانزک ماہرین کے ساتھ اُن کے گھر گئی اور بہت سی چیزوں کے نمونے اکٹھے کیے۔ اس میں شیفالی کی دوائیاں اور انجیکشن بھی شامل ہیں۔‘

اگرچہ شیفالی کی موت کا تعین ہونا ابھی باقی ہے مگر اسی کے بیچ انڈیا اور پاکستان میں یہ بحث تیز ہو گئی ہے کہ اینٹی ایجنگ ٹریٹمنٹ سے کون سے خطرات وابستہ ہو سکتے ہیں۔

معروف اداکاراؤں نے کیا کہا؟شیفالی کی موت کے بعد اداکارہ ملیکا شیراوت نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اپنے مداحوں کو ’صحت مند طرز زندگی‘ اپنانے کا مشورہ دیا۔

انھوں نے کہا: ’میں نے کوئی فلٹر استعمال نہیں کیا، کوئی میک اپ نہیں کیا۔ میں نے اپنے بال بھی نہیں سنوارے۔ میں یہ ویڈیو آپ سب کے ساتھ شیئر کر رہی ہوں تاکہ ہم سب مل کر بوٹوکس، مصنوعی کاسمیٹک فلرز کو ناں اور ایک صحت مند طرز زندگی کو ہاں کہہ سکیں۔‘

دوسری جانب ایک انٹرویو میں اداکارہ کرینہ کپور نے کہا کہ ’میں بوٹوکس کے خلاف ہوں۔‘

تاہم وہ صرف اداکاراؤں کے لیے بڑھتی عمر کے ساتھ بڑھتے ہوئے چیلنجز پر بات کر رہی تھیں اور ان سے پوچھا گیا تھا کہ کیا وہ بھی جھریوں اور بڑھاپے سے ڈرتی ہیں؟

اس کے جواب میں کرینہ نے کہا کہ ’میں بوٹوکس کے خلاف ہوں، مگر میں اپنی صحت کی حفاظت کے حق میں ہوں، جس کا مطلب ہے صحت مند رہنا، اچھا محسوس کرنا اور قدرتی علاج۔۔۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ چھٹیاں منائیں، فیملی اور دوستوں کے ساتھ وقت گزاریں، سیٹ پر آپ جو کچھ کرتے ہیں اس سے مختلف کریں نہ کہ انجیکشنوں اور سرجریوں میں الجھیں۔‘

تاہم ان دونوں اداکاراؤں نے اپنے بیان میں شیفالی کا ذکر نہیں کیا تاہم اُن کی موت کے بعد ان دونوں اداکاراؤں کے بیانات کو ان کی موت سے جوڑا جا رہا ہے۔

اینٹی ایجنگ ٹریٹمنٹ کیا ہے؟
جیسے جیسے ہماری عمر بڑھتی ہے چہرے پر ناصرف جُھریاں نمودار ہونے لگتی ہیں بلکہ چہرے کی جلد بھی آہستہ آہستہ ڈھلکنے لگتی ہے۔ لیکن بڑھتی عمر کے ان اثرات کو کم کرنے کے لیے آج کل کاسمیٹک سرجری، انجیکٹیبل فلرز، بوٹوکس وغیرہ کا رجحان بڑھ گیا ہے۔

اینٹی ایجنگ ٹریٹمنٹ کچھ ادویات یا دواؤں اور مرکبات کے امتزاج سے کیا جاتا ہے جو بڑھاپے کے اثرات کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

ان میں سب سے زیادہ مقبول بوٹوکس ہے جو کہ ایک طاقتور انجکشن ہے جو ہمارے پٹھوں کے بہت چھوٹے حصے کو ریلیکس کرتا ہے۔ بوٹوکس کا استعمال پیشانی کی لکیروں یا آنکھوں کے گرد حلقوں، ناک کے گرد جھریوں کو کم کرنے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔

انڈیا میں فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے 20 سال سے زیادہ عرصہ پہلے ہی کاسمیٹک طریقہ کار میں اس کے استعمال کی منظوری دی تھی۔

دی ایستھیٹک کلینک کے سینیئر کاسمیٹک سرجن ڈاکٹر دیبراج شوم نے ایک ہندی نیوز ویب سائٹ ’دی للن ٹاپ‘ کو بتایا کہ ڈرمل فلرز ایسے انجیکشن ہیں جو جلد کے اندر لگائے جاتے ہیں۔ یہ اسی مادے سے بنتے ہیں جس سے ہماری جلد کے خُلیات بنتے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ عمر کے ساتھ جلد میں کولیجن کم ہونے لگتا ہے لیکن فلرز کی مدد سے کولیجن واپس آ جاتا ہے اور چہرہ جوان نظر آنے لگتا ہے۔بہت سے لوگ اینٹی ایجنگ کے لیے گلوٹاتھیون انجیکشن بھی استعمال کرتے ہیں۔ یہ ایک اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو ہمارے جسم کے خلیوں کو عمر کے ساتھ پہنچنے والے نقصان کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ گلوٹاتھیون اکثر نسوں کے انجیکشن اور گولیوں کے ذریعے لیا جاتا ہے۔

ڈرمیٹالوجی کی سینیئر کنسلٹنٹ ڈاکٹر انجو جھا کا کہنا ہے کہ ’گلوٹاتھیون ہمارے جسم میں پہلے سے موجود ہے، لیکن عمر کے ساتھ جسم گلوٹاتھیون کی پیداوار کو کم کرتا ہے، اس لیے اسے بیرونی ذرائع سے لیا جاتا ہے۔ یہ بھی مانا جاتا ہے کہ گلوٹاتھیون لینے والوں کی جلد کی رنگت کچھ بہتر ہوتی ہے۔ لیکن اگر نس کے ذریعے اسے لیا جائے تو اس کے نتائج اور بھی بہتر ہوتے ہیں۔ لیکن اس کے ضمنی اثارت بھی ہیں اور اسے ایف ڈی اے سے منظوری بھی حاصل نہیں ہے۔‘

یہ علاج کتنا محفوظ ہے؟کیا یہ فلرز یا گلوٹاتھیون انجیکشن اتنے خطرناک ہو سکتے ہیں کہ کسی کی جان لے سکتے ہیں؟

’انڈین ایکسپریس‘ سے بات کرتے ہوئے دہلی کے سر گنگا رام ہسپتال میں جلد کے امراض کے شعبے کے چیئرمین ڈاکٹر رشی پراشر کہتے ہیں کہ ’کچھ مستثنیات کو چھوڑ کر، ایسے انجیکشن اب تک محفوظ ثابت ہوئے ہیں۔ لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ انھیں رجسٹرڈ ڈرمیٹولوجسٹ کی تشخیص اور نگرانی میں لیا جانا چاہیے۔‘

اس کے ساتھ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بوٹوکس کے خطرات پر بحث اپریل 2024 میں اس وقت تیز ہوئی جب یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن (سی ڈی سی) نے ایک وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ 25 سے 59 سال کی عمر کی 22 خواتین میں بوٹوکس کے نقصان دہ رد عمل دیکھے گئے جن میں سے 11 کو ہسپتال میں داخل کرانا پڑا اور چھ افراد میں یہ دیکھا گیا کہ بوٹوکس کے لیے دیے گئے ٹاکسنز پھیل کر ان کے نروس سسٹم تک پہنچ گئے۔ یہ ایسی حالت ہے جو موت کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

اس پر ڈاکٹر پراشر نے کہا کہ بعدازاں یہ ثابت ہوا کہ ان تمام خواتین نے بغیر لائسنس یا غیر تربیت یافتہ لوگوں سے انجکشن ایسے مقامات پر لگوائے جہاں صحت کے مراکز تک نہیں تھے۔ان ادویات کے خطرات پر ڈاکٹر انجو جھا کہتی ہیں کہ ’ایف ڈی اے نے گلوٹاتھیون کو اس لیے منظور نہیں کیا کیونکہ اس کے کچھ مضر اثرات دیکھے گئے ہیں۔ کچھ مریض اس کی وجہ سے انفیلیکشن کا شکار ہو سکتے ہیں۔ انجیکشن لگانے والی دوائیں سٹیون جانسن جیسی بیماریاں پیدا کر سکتی ہیں۔ یہ ایسی حالتیں ہیں جو دواؤں کے ردعمل سے پیدا ہوتی ہیں، جن میں موت کا خدشہ تو ہے لیکن یہ شاذو نادر کے زمرے میں آتا ہے۔‘

وہ کہتی ہیں کہ جو لوگ جلد کو چمکدار بنانے یا جلد کو صاف ستھرا بنانے کے لیے ان ادویات کا استعمال کرتے ہیں، ان پر اس کا اثر تب ہی پڑتا ہے جب تک وہ اسے لے رہے ہوں۔ اس کا اثر ہمیشہ نہیں رہتا۔

ڈاکٹر انجو کہتی ہیں: ’یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ آپ کتنی دوائیاں لے رہے ہیں، آپ کو اسے لینا چاہیے یا نہیں۔ کیا آپ کو کوئی موجودہ مسئلہ ہے جو ان دوائیوں سے بڑھ سکتا ہے؟ اس سب کے لیے کسی اچھے ماہر امراضِ جلد کے مشورے کی ضرورت ہے۔‘

تاہم وہ کہتی ہیں کہ ایسے شواہد فی الحال نہیں ہیں کہ ’یہ (دوائیاں) ہارٹ اٹیک (دل کے دورے) کا باعث نہیں بن سکتیں۔ لیکن بعض اوقات زیادہ خوراک لینے سے جگر اور گردے متاثر ہو سکتے ہیں، اور اس طرح کے دیگر بالواسطہ اثرات ہوتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ یہ علاج کسی ماہر ڈاکٹر کی نگرانی میں کروایا جائے جو یہ جانتا ہو کہ کس پٹھے میں انجیکشن لگانا ہے اور کتنی مقدار میں۔ یہ خود نہ کریں، پارلر میں نہ کروائیں، اور کسی ایسے ڈاکٹر سے بھی نہ کروائيں جو اس طریقہ علاج کا ماہر نہ ہو۔‘









*🔴سیف نیوز بلاگر*







کیا کورونا ویکسین سے ہوتا ہے ہارٹ اٹیک ؟ ایمس کے ڈاکٹر نے بتا ئی بڑی بات، جلدی جان لیجئے
Covid Vaccine & Heart Attack Cases:کورونا کی وباء کے بعد ہارٹ اٹیک کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ پچھلے کئی سالوں میں مشہور شخصیات سے لے کر عام لوگ چلتے پھرتے ہارٹ اٹیک کا شکار ہو کر جان کی بازی ہار رہے ہیں۔ کرناٹک کے ہاسن ضلع میں گزشتہ 40 دنوں میں دل کا دورہ پڑنے سے 22 لوگوں کی موت ہو گئی۔ مرنے والوں میں زیادہ تر نوجوان ہیں۔ ایسے میں یہ بحث شروع ہو گئی کہ کیا کورونا ویکسین ہارٹ اٹیک کی وجہ ہے؟ یہ معاملہ سوشل میڈیا سے لے کر سیاسی گلیاروں تک زیر بحث آنے لگا۔ تاہم اب دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کے ڈاکٹر ایس نارنگ نے پوری طرح واضح کر دیا ہے کہ ہاسن میں ہونے والی اموات کی وجہ کووڈ ویکسین نہیں ہے۔
ڈاکٹر ایس نارنگ نے کہا کہ کورونا ویکسین لینے کے بعد اچانک موت کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ اگر آپ نے کووڈ ویکسین لی ہے تو آپ کا دل زیادہ محفوظ ہے۔ کووڈ ویکسین لینے کے بہت سے فائدے ہیں اور لوگوں کو افواہوں پر یقین نہیں کرنا چاہیے۔ ہاسن، کرناٹک میں دل کا دورہ پڑنے سے ہونے والی اموات کی وجہ طرز زندگی کی خرابی اور دیگر وجوہات ہیں۔ اسے کووِڈ ویکسین سے نہیں جوڑا جانا چاہیے۔ڈاکٹر ایس نارنگ نے مزید کہا کہ کووڈ ویکسین کی 2 خوراکیں لینے والے لوگوں میں اچانک موت کا خطرہ 49 فیصد تک کم ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ 2019 میں میں پھیلےکورونا کی وباء نے پوری دنیا میں تباہی مچائی تھی۔ ہندوستان میں بھی لاکھوں لوگ اس وباء میں زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ اس وباء سے بچاؤ کے لئے لوگوں نے کووڈ ویکسین کی دو ڈوز لی تھیں۔ اس کے بعد سے ہی یہ افواہ گاہے بگاہے پھیلتی رہتی ہے کہ ویکسین لگانے کے بعد ہارٹ اٹیک کے شرح میں اضافہ ہوا ہے اور لوگ اچانک موت کے آغوش میں چلے جارہے ہیں۔ایسے میں ایمس کے ڈاکٹروں کے ذریعہ اس تھیوری کو یکسر خارج کرنے کےبعد امید ہے کہ لوگ باشعور ہوں گے اور اس طرح کی افواہوں پر دھیان نہیں دیں گے۔












پاکستان کے گودام میں وہ کون سے خطرناک ہتھیار ، جن کا توڑ اب بھی نہیں بھارت کے پاس ، ایک تو ہے امریکہ سے بھی تیز ؟
بھارت اور پاکستان کے درمیان جب سے تب سے کشیدگی چل رہی ہے جب سے یہ ملک وجود میں آیا ہے ۔ آزادی کے اتنے سالوں کے بعد جہاں بھارت نے عالمی سطح پر اپنی پہچان بنائی ہے۔ وہیں پاکستان نے خود کو ایک ایسے ملک کے طور پر پیش کیا ہے جو اپنا سارا پیسہ اور وقت دہشت گردی کو پروان چڑھانے میں صرف کرتا ہے۔ وہاں کے لوگوں کے پاس کھانے کے لیے اناج نہ ہو، لیکن گودام میں بہت سے ہتھیار موجود ہوتے ہیں۔

اگر ہم ہندوستان اور پاکستان کی فوجی اور جوہری صلاحیتوں کا موازنہ کریں تو دونوں ممالک کے پاس جدید ہتھیاروں کے نظام اور جوہری ہتھیار موجود ہیں۔ اگرچہ پاکستان بھارت کی عسکری صلاحیت کے سامنے کہیں کھڑا نہیں ہوتا لیکن کچھ ایسے ہتھیار ہیں جن کے جواب کے لیے بھارت ابھی تک تلاش کر رہا ہے۔ بھارت کی فوجی صلاحیت، خاص طور پر روایتی اور جوہری ہتھیاروں میں، پاکستان کے مقابلہ کافی بہتر ہے لیکن پاکستان کے پاس کچھ ایسے ہتھیار ہیں جو بھارت کے لیے چیلنج بن سکتے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں ان ہتھیاروں کے بارے میں۔ٹیکٹیکل نیوکلیئر ہتھیار
پاکستان کے پاس نصر (حتف 9) جیسے کم فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل ہیں، جن کی رینج 70 کلومیٹر ہے اور یہ ٹیکٹیکل ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ ہتھیار بھارت کی کولڈ اسٹارٹ حکمت عملی یعنی سرحد پار سے تیز رفتار حملے کا جواب دینے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ ہندوستان کے پاس ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کا کوئی جواب نہیں ہے کیونکہ ہندوستان کی جوہری پالیسی پہلے استعمال نہیں (NFU) اور بڑے پیمانے پر جوابی حملوں پر مرکوز ہے۔ پاکستان کی یہ صلاحیت بھارت کے لیے ایک چیلنج ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ بھارت کا S-400 میزائل دفاعی نظام کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کو روکنے میں پوری طرح کارگر ثابت نہیں ہو سکتا۔J-10C لڑاکا طیارہ اور PL-15 میزائل
پاکستان نے گزشتہ چند سالوں میں چین سے J-10C لڑاکا طیارے حاصل کیے ہیں جو جدید ریڈار اور PL-15 فضا سے فضاء میں مار کرنے والے میزائلوں سے لیس ہیں۔ PL-15 کی رینج 90 میل یعنی تقریباً 145 کلومیٹر یا اس سے زیادہ ہے، جو ہندوستان کے پاس موجود AIM-120 AMRAAM میزائلوں سے زیادہ لمبی رینج فراہم کرتی ہے۔ مئی 2025 کے ہندوستان پاکستان فوجی تنازعہ کے دوران، J-10C نے ہندوستانی رافیل طیاروں کو نشانہ بنایا۔ بھارت کے پاس Rafale اور Mirage-2000 جیسے بہترین لڑاکا طیارے ہیں لیکن PL-15 کی لمبی رینج بھارت کی فضائی دفاعی حکمت عملی کو چیلنج کر سکتی ہے۔

HQ-9P اور HQ-16 ایئر ڈیفنس سسٹم
پاکستان نے چین سے HQ-9P اور HQ-16 زمین سے فضاء میں مار کرنے والے میزائل سسٹم حاصل کر لیے ہیں۔ تاہم، مئی 2025 کے تنازعے میں ہندوستانی حملوں نے ان نظاموں کو تباہ کر دیا، جس سے ان کی افادیت پر سوالات اٹھے۔ اس کے باوجود وہ ہندوستان کے لیے ایک عارضی چیلنج ہیں۔ بھارت کا S-400 سسٹم ان سے زیادہ جدید ہے، لیکن ان کی تعیناتی بھارت کے فضائی حملے کے لیے ایک چیلنج بن سکتی ہے۔J-35A چین سے ملے گا
پاکستان کو چین سے J-35A فائفتھ جنریشن کا اسٹیلتھ لڑاکا طیارہ ملنے کا امکان ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان نے 40 J-35A جیٹ طیاروں کی خریداری کی منظوری دے دی ہے جن کی ترسیل 2025 کے آخر یا 2026 کے اوائل تک شروع ہونے کا امکان ہے۔یہ ڈیل چین کی جانب سے پانچویں جنریشن کے لڑاکا جیٹ کی پہلی برآمد ہوگی جو بھارت کے لیے ایک چیلنج ثابت ہوگی۔ بھارت کے پاس اب تک 4.5 جنریشن کے رافیل طیارے ہیں، لیکن پانچویں جنریشن کا لڑاکا جیٹ نہیں ہے۔ بھارت اس ٹیکنالوجی پر مارک-1 اور مارک-2 بنا رہا ہے لیکن اس میں وقت لگے گا۔

بیدو نیویگیشن سسٹم
پاکستانی فوج کی ‘آنکھیں’ سمجھی جانے والی چین کا بیڈو نیوی گیشن سسٹم دنیا کی بہترین نیوی گیشن ٹیکنالوجی ہے۔ Beidou نیویگیشن سسٹم چین کا مقامی GPS ہے، جو امریکہ کے GPS، روس کے GLONASS اور یورپ کے Galileo کی طرح کام کرتا ہے۔ یہ سسٹم 2020 میں مکمل طور پر فعال ہو گیا اور کہا جاتا ہے کہ یہ 100 گنا زیادہ درست معلومات فراہم کرتا ہے۔ پاکستان دنیا کا پہلا ملک ہے جس کو بیدو سسٹم تک فوجی سطح تک رسائی حاصل ہے۔ Beidou نیویگیشن سسٹم تین مداروں GEO، IGSO، MEO میں کام کرتا ہے۔ اس سے ہتھیاروں کو درست نشانہ بنانے اور معلومات کے تبادلے میں مدد ملتی ہے۔ یہ نظام امریکی GPS پر پاکستان کا انحصار ختم کرتا ہے، جس سے ڈیٹا میں ہیرا پھیری کا خطرہ کم ہوتا ہے۔بھارت کی جوابی صلاحیت
پاکستان کے ان ہتھیاروں کا مقابلہ کرنے کے لیے بھارت کے پاس طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل جیسے اگنی-V (8000 کلومیٹر رینج)، رافیل جیٹ طیارے اور S-400 ایئر ڈیفنس سسٹم ہیں، جو پاکستان کے شاہین III (2750 کلومیٹر) اور دیگر سسٹمز سے بہتر ہیں۔ بھارت کی تینوں فوجیں اور 180 ایٹمی ہتھیاروں کا ذخیرہ پاکستان کے 170 ہتھیاروں سے بہت بہتر ہے۔











زیلنسکی کو ایک اور جھٹکا، امریکا نے یوکرین کو ہتھیاروں کی سپلائی روک دی!
روس اور یوکرین کے درمیان تین سال سے جنگ جاری ہے۔ ادھر امریکہ سے ایسی خبر آئی ہے جس نے پیوٹن کو خوش کر دیا ہے۔ امریکی وزارت دفاع نے اپنے ہتھیاروں کے ذخیرے کی کمی کے باعث یوکرین کو بھیجے جانے والے میزائلوں اور ہتھیاروں کی کھیپ اچانک روک دی ہے۔ یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب روس نے جون میں یوکرین پر ریکارڈ 5,337 ڈرون فائر کیے ہیں۔ یہ ایک ماہ میں اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ ہے۔ امریکہ کی اس ‘اسٹاک چیک’ پالیسی کی وجہ سے یوکرین کو فی الوقت پیٹریاٹ میزائل، اسٹنگر سسٹم، ہیل فائر میزائل اور F-16 سے لانچ کیے جانے والے AIM میزائل نہیں ملیں گے۔ کریملن نے بدھ کو اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی ڈپٹی پریس سیکریٹری اینا کیلی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ‘یہ فیصلہ امریکا کی ترجیحات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ ہماری فوج کی طاقت اب بھی غیر متزلزل ہے۔ یقین نہیں آتا تو ایران سے پوچھ لیں۔ لیکن دوسری طرف یوکرین میں حالات بہت نازک ہو چکے ہیں۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ ‘ہم امریکہ سے ہر سطح پر بات کر رہے ہیں، کیونکہ ہمیں فضائی دفاع کی اشد ضرورت ہے۔’یوکرین کو دوسرا دھچکا
ایک طرف امریکا نے ہتھیاروں کی سپلائی روک دی ہے تو دوسری جانب یوکرین کو بھی دوسرا دھچکا لگا ہے۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا اب مزید 30 ہزار فوجی روس بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے۔ یہ تعداد پچھلے سال بھیجے گئے فوجیوں سے تین گنا زیادہ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا کے فوجی یوکرین کے مقبوضہ علاقوں میں بڑے حملوں میں حصہ لیں گے۔اس سارے واقعے میں سب سے تشویشناک بات یہ ہے کہ امریکہ اور یوکرین کے درمیان اعتماد میں دراڑ نظر آنے لگی ہے۔ یوکرین کی وزارت خارجہ نے امریکی سفارت کار کو طلب کرکے سخت پیغام دیا کہ ‘ہتھیاروں کی فراہمی میں تاخیر سے روس کی مزید حوصلہ افزائی ہوگی۔’ یوکرین نے کہا کہ اس نے کیف میں قائم مقام امریکی ایلچی کو طلب کیا ہے۔ نیٹو کے سربراہ مارک روٹے نے یہ بھی کہا کہ وہ امریکہ کے تحفظات کو سمجھتے ہیں تاہم واضح طور پر کہا کہ ‘یوکرین کو اس وقت مکمل مدد کی ضرورت ہے۔’





Wednesday, 2 July 2025

*🔴سیف نیوز بلاگر*





*جمعہ کو شہر کی تمام مساجد میں خودکشی کے موضوع پر خطاب کیا جائے*
*ائمہ و مقررین سے خصوصی گزارش*

*از: مفتی محمد عامر یاسین ملی*


*شہر میں خودکشی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی روک تھام اور لوگوں کو خودکشی جیسے سنگین گناہ سے واقف کرانے کے لیے آئندہ ہفتے شہر بھر کی مساجد میں خودکشی کا گناہ اور اس کی روک تھام کے موضوع پر مشترکہ خطاب ہوگا ان شاءاللہ*
*مقررین کی معروف تنظیم گلشن خطابت کے تمام ہی اراکین خودکشی کے موضوع پر خطاب کریں گے ، لہذا شہر کے تمام ائمہ و مقررین سے بھی گزارش ہے کہ بلا تفریق مسلک و مکتب فکر نماز جمعہ سے قبل اس موضوع پر مشترکہ خطاب کریں اور شہر میں پیش آچکے خودکشی کے واقعات اور ان کے اسباب کے تناظر میں تفصیل کے ساتھ خودکشی کی وجوہات اور ان کے تدارک پر روشنی ڈالیں نیز اس سلسلے میں اہل خانہ اور سماجی تنظیموں کی ذمہ داریوں کو بھی اجاگر کریں۔*

*خودکشی کے موضوع پر مدلل و مفصل تقریری مواد حاصل کرنے کے لیے مقررین اس وہاٹس ایپ نمبر پر میسج کریں:*
8446393682











*بُرائیاں اچھے لوگوں کے خاموش رہنے سے بھی پھیلتی ہیں*

        *اسلام ایک آفاقی مذہب ہے... جس کی تبلیغ کے لیے ہمارے اسلاف نے بے انتہا قربانیاں دیں... دنیا کو ترک کر صرف اور صرف اسلام کی تبلیغ و اشاعت کے لیے ہمہ جہت کاوشیں کیں... مصیبتوں کا سامنا کیا... دشمنانِ اسلام کو ہر محاذ پر منہ کے بل گرایا... دینِ حق کو سر بلندی ملی اس کے بعد ساری دنیا پر سبز پھریرے لہرائے... لیکن ہم مسلمان بڑے نا شکرے ہیں... اسلاف کی ان قربانیوں کو فراموش کرکے دنیا کی رنگینیوں میں بدمست ہوگئے... یہ جانتے ہوئے بھی کہ ہماری اخروی زندگی ہی اصل زندگی ہے اور یہ دنیا فانی ہے... ایک دن اسے ختم ہو جانا ہے۔*

          *آج ہمارے شہر مالیگاؤں میں بے انتہا بُرائیاں اپنا گھر کر چکی ہیں جس کے خاتمے کی اشد ضرورت ہے... ہمارا شہر مسجدوں میناروں کا شہر کہلاتا تھا لیکن موجودہ صورتحال ایسی ہے کہ اس شہر کو بُرائیوں کی آماجگاہ تسلیم کرنے سے انکار نہیں کیا جا سکتا... یہ کیوں ہو رہا ہے؟... وجہ صاف ہے... اسے ہماری بے حسی کہنا غلط نہ ہوگا... گیہوں کے ساتھ گھُن بھی پیسا جاتا ہے کے مصداق بُـرے لوگوں کے بیچ رہتے ہوئے اچھے لوگ بھی بُرائیوں کے خلاف آواز نہیں اُٹھا رہے ہیں... بُرائیاں دیکھ کر بھی اس کو روکا نہیں جا رہا... کہیں ایسا نہ ہو کہ آگے چل کر سوائے پچھتاوے کے ہمارے پاس اور کچھ نہ ہو... خدارا ہمارے شہر عزیز کو اس دلدل سے نکالنے کے لیے ایک ہو جائیں... آپسی اختلافات کو ختم کرکے بُرائیوں کی روک تھام کے لیے لائحہ عمل طے کریں... ان بُرائیوں کو روکیں تاکہ جس چمن کو ہمارے اسلاف نے اپنے لہو سے سینچہ ہے وہ چمن سرسبز و شاداب ہو جائے... ہمارا شہر جس کی مثالیں دی جاتی ہیں... اسلامی تہذیب و ثقافت کا منبع کہلانے والا شہر مالیگاؤں ہر طرح کی بُرائیوں سے پاک و صاف ہو جائے ۔*

*"شاید کہ تیرے دل میں اُتر جائے میری بات" ....*

*ازقلم : شعیب اشرف فیمس ایڈورٹائزنگ ایجنسی مالیگاؤں*












*ہماری قوم کے مستقبل کی فکر کیجۓ*

دوپہر بارہ کس سے ملاقات کی غرض سے میں قدوائی روڈ پر ایک چائے کی ہوٹل پر بیٹھا تھا۔

اسی دوران ATT ہائی اسکول کی چھٹی ہوئی، چھٹی کے بعد بہت سے بچے اپنے اپنے گھروں کی طرف روانہ ہو گئے.. میں نے دیکھا کہ بہت سارے بچے اس چائے کی ہوٹل پر آئے، تقریباً چھٹی ساتویں کے بچے.. نویں دسویں کے بچے ہوٹل پر آئے.. کوئی بیڑی پی رہا ہے، کوئی کھلے عام سگریٹ پی رہا ہے.. گٹکا تمباکو کھا رہا ہے... اسی وقت میں نے ایک طرف جا کر ان سب کی ویڈیو بنائی ویڈیو بنانے کے دوران کچھ بچوں نے مجھے دیکھ لیا اور دم دبا کر جانے لگے.. جب ویڈیو بن گئی تو میں کرسی پر بیٹھ گیا.. کچھ بچے میرے پاس آئے اور سوال کیا کہ بھائی ویڈیو کیوں بنا ہو؟پلیز اسے ڈلیٹ کردو..میں نے انہیں سمجھایا کہ تم اسکول کا یونیفارم پہن کر یہاں پر ایسا کام کر رہے ہو.. اور جو بھی باتیں... بہت سے بچے رونی صورت بنا کر منتیں کرنے لگے.. ہوٹل والا بھی میرا جاننے والا تھا اس لیے میں نے اسے بھی کہا کہ بھائی تم لوگ اتنے چھوٹے چھوٹے بچوں کو یہ سب بیچ رہے ہو.. آئندہ کے لیے ان سب نے وعدہ کیا کہ اب نہیں کریں گے اور ہوٹل والے نے بھی یقین دلایا کہ شعیب بھائی آئندہ سے اسکولی طلباء اور کم عمر کے بچوں کو بیڑی سگریٹ نہیں بیچیں گے... بحالت مجبوری میں نے ویڈیو ڈلیٹ کر دی۔

خیر جو بھی.. اس بات سے میرا مشاہدہ کہتا ہے ہماری قوم کے مستقبل.. نشہ گٹکا اور دیگر برے کاموں میں الجھ کر اپنا مستقبل تاریک کر رہے ہیں ۔
میں نے مالیگاؤں سماج سدھار کمیٹی کے ذمے داران مولانا عمرین محفوظ رحمانی سے اسی وقت رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن شاید وہ کسی مجلس میں تھے اس لیے میرا فون نہیں اٹھا سکے... منصور اکبر صاحب.. مزمل بھائی سیف نیوز ان احباب کو بھی فون کرکے اس جانب توجہ دلانے کی کوشش کی لیکن انہوں نے بھی فون نہیں اٹھایا.. لہٰذا میں مالیگاؤں سدھار کمیٹی کے ذمے داران سے گزارش کرتا ہوں کہ شہر کے طلباء ہمارا مستقبل ہیں انکی ان بری عادتوں کو ختم نہ کیا گیا تو آئندہ سوائے پچھتاوے کے ہمارے پاس کچھ نہیں ہوگا....

میں گزارش کرتا ہوں شہر کی اسکولوں کے پاس چھٹی کے دوران بچے سیدھا گھر جائیں اس جانب کوئی لائحہ عمل طے کریں اور والدین سے بھی گزارش ہے بچے اسکول کی چھٹی کے بعد گھر کب آتے ہیں اس بات کا خیال رکھیں.. ان پر سختی کریں ۔

اللہ پاک ہم سب کو صحیح سمجھ اور قوم کا درد رکھنے والا بنائے ۔آمیـن یا رب العالمین

فقط والسلام
شعیب اشرف فیمس ایڈورٹائزنگ ایجنسی











*💫 عالمی تحریک سنّی دعوتِ اسلامی کا قافلہ..........*

*📣 آج اصلاحی کارنر میٹنگ*

*🏮 زیرِ سرپرستی :- آلِ رسول حضرت مولانا سید محمد امین القادری صاحب قبلہ (نگراں سنی دعوت اسلامی مالیگاؤں)*

*2 جولائی 2025ء بروز بدھ بعد نمازِ مغرب سے رات 10 بجے تک*

1️⃣ *🎙️مــــقرر :- حضرت قاری نور محمد‌ رضوی صاحب*
*🔅 بمقام :- خانقاہ قادریہ مسجد، نیا اسلامپورہ، مالیگاؤں*

2️⃣ *🎙️مــــقرر :- حضرت قاری عبدالسلام قادری صاحب*
*🔅 بمقام :- اجمل ہوٹل کے پاس، رمضانپورہ، مالیگاؤں* 

3️⃣ *🎙️مــــقرر :- حضرت قاری رضوان نوری صاحب*
*🔅 بمقام :- نثار ہوٹل، نیا اسلامپورہ، مالیگاؤں*

4️⃣ *🎙️ مــــقرر :- حضرت مولانا مفتی محمد رضا مرکزی صاحب*
*🔅 بمقام :- نوری گارڈن، نور باغ، مالیگاؤں*

5️⃣ *🎙️ مــــقرر :- حضرت قاری شہزاد رضا صاحب*
*🔅 بمقام :- آگرہ روڈ، سوپر مارکیٹ کے پاس، مالیگاؤں*

*💐 الداعی :- عالمی تحریک سنی دعوت اسلامی مالیگاؤں*













ٹی بی مُکت بھارت ابھیان کے تحت پاورلوم مزدوروں کی صحت کے لیے اہم میٹنگ کا انعقاد

مالیگاؤں: حکومتِ ہند کی جانب سے "ٹی بی مُکت بھارت ابھیان" کے تحت مختلف شہروں میں سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں۔ اسی سلسلے میں آج محکمہ صحت کی جانب سے پاورلوم ایسوسی ایشن کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔

اس میٹنگ میں پاورلوم ورکرز کے لیے ایک خصوصی ہیلتھ چیک اپ کیمپ منعقد کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی، جس کا مقصد مزدور طبقے میں صحت سے متعلق بیداری پیدا کرنا اور ان کا مفت معائنہ کرنا ہے۔ میٹنگ کے دوران محکمہ صحت کے افسران نے ٹی بی (تپ دق)، حفاظتی ٹیکہ کاری (Vaccination) اور دیگر صحت کے مسائل پر تفصیل سے گفتگو کی۔
محکمہ صحت نے بتایا کہ پاورلوم صنعت سے وابستہ مزدوروں کو اکثر مختلف جسمانی امراض کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس لیے ان کے لیے باقاعدہ صحت معائنہ بے حد ضروری ہے۔ اس کیمپ کے ذریعے نہ صرف ٹی بی جیسے سنگین مرض کی شناخت کی جائے گی بلکہ مزدوروں کو مفت علاج کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی۔

میٹنگ میں پاورلوم ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے بھی بھرپور تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ وہ مزدوروں کی صحت کے تحفظ کے لیے محکمہ صحت کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے

*🔴سیف نیوز بلاگر*

*اسلام جمخانہ مالیگاؤں: جدید دور کا معیاری فٹنس مرکز* *پروفیشنلس کے لیے رات 2 بجے تک ٹریننگ کی سہولت*   *مالیگاؤں: ش...