*آج مسجد موسیٰ اشرفی، باغ محمود, میں محفل ختم قرآن، ذکر و اذکار، توبہ و استغفار، صلوٰۃ السلام و دعا*
*مالیگاؤں (راست ) آج 26 رمضان المبارک 1446ہجری (ستائیسویں شب) بروزجمعرات (پنج شنبہ) بمطابق 27 مارچ 2025ء شب قدر کی مناسبت سے بعد نماز عشاء و تراویح, محفل ختم قرآن، ذکر و اذکار، توبہ و استغفار، صلوٰۃ السلام و دعائیہ مجلس کا انعقاد مسجد اہلسنت موسیٰ اشرفی، باغ محمود، مالیگاؤں میں ہو گا۔ جس میں حافظ محمد مدثر صاحب نماز تراویح میں ختم قرآن کی سعادت حاصل کریں گے اور پوری امت مسلمہ کے لئے خصوصی دعا کا اہتمام ہوگا۔*
*واضح ہو کہ حافظ محمد مدثر ابنِ رضوان ربانی نے مدرسہ عربیہ دارالعلوم حنفیہ سنیہ سے استاد الحفاظ حافظ شاہد رضا صاحب کی نگرانی میں اپنا حفظ مکمل کیا- بعدازاں مدرسہ تاج الشریعہ مصباح العلوم مدو بابا مسجد میں حافظ اظہار رضوی صاحب کی نگرانی میں قرآن پاک کا دور مکمل کرکے ایک نشست میں مکمل قرآن پاک سنانے کا شرف بھی حاصل کیا اور لگاتار دوسری مرتبہ مسجد موسیٰ اشرفی میں تراویح میں ختم قرآن کی سعادت سے بہرہ ور ہو رہے ہیں- آپ عصری تعلیم بارہویں مکمل کرنے کے بعد میڈیکل امتحان "نیٹ" کی تیاری میں بھی منہمک ہیں- شہر عزیز مالیگاؤں کے سماجی، فلاحی و تعلیمی خانوادہ، مرحوم الحاج بقرعیدی سردار و ریاض الدین ربانی ماسٹر فیمیلی کے چشم و چراغ حافظ محمد مدثر صاحب اپنی فیمیلی کے اولین حافظ ہیں- ہماری دعائیں و نیک خواہشات حافظ صاحب کے ساتھ ہیں-*
*آج عشاء کی جماعت ٨ بج کر ٣٠ منٹ پر ہوگی اور نماز تراویح کے بعد حافظ صاحب دعا فرمائیں گے بعد ازاں محفل ذکر و اذکار، توبہ و استغفار کے مسجد کے موذن طاہر صاحب کی دعا ہوگی اور بعد صلوٰۃ السلام کے امام مسجد حافظ مجاہد رضوی صاحب کی دعا ہوگی-*
*قبولیت دعا کی اس گھڑی میں مع دوست و احباب شرکت فرما کر فیضان قرآن و نماز، فیضان رمضان و شب قدر اور فیضان شب جمعہ سے فیضیاب ہوں- (خواتین اسلام کے لئے مسجد کے باہر پردے کا معقول نظم ہو گا) اسطرح کی اپیل و گزارش مسجد موسیٰ اشرفی کے ٹرسٹیان، ذمہ داران، امام و موذن و مصلیان مسجد نے کی ہے۔*
بھارت اور روس کی دوستی: روسی صدر ولادیمیر پوتن نے پی ایم مودی کی دعوت دورہ بھارت قبول کرلی
بھارت اور روس کی دوستی سے دنیا واقف ہے۔ دونوں ہر قدم پر ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہیں۔ روس یوکرین جنگ کے درمیان صدر ولادیمیر پوٹن ہندوستان آ رہے ہیں۔ روس کے صدر ولادیمیر پوٹن بہت جلد ہندوستان کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کی دورہ بھارت کی دعوت قبول کر لی ہے۔ اس کی تاریخ ابھی طے نہیں ہوئی۔ پوٹن کے دورہ بھارت کے پروگرام کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ یہ اطلاع روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے جمعرات کو دی۔
روسی وزیر خارجہ لاوروف نے روسی بین الاقوامی امور کونسل (RIAC) کے زیر اہتمام ‘روس اور ہندوستان نئے دو طرفہ ایجنڈے کی طرف’ کے عنوان سے کانفرنس سے خطاب کیا۔ اسی ویڈیو خطاب میں وزیر خارجہ لاوروف نے تصدیق کی کہ پوٹن ہندوستان آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیوٹن کے دورہ بھارت کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔وزیر خارجہ نے کیا کہا؟
روسی خبر رساں ایجنسی TASS نے وزیر خارجہ کے حوالے سے بتایا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بھارتی وزیراعظم کی دورے کی دعوت قبول کر لی ہے۔ روسی صدر پیوٹن کے دورہ بھارت کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ پیوٹن کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ٹرمپ روس اور یوکرین کے درمیان معاہدہ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
مودی پیوٹن کی کب ہوئی آخری ملاقات؟ولادیمیر پوتن اور نریندر مودی کے درمیان آخری ملاقات 22 اکتوبر 2024 کو روس کے شہر کازان میں ہوئی تھی۔ یہ ملاقات 16ویں برکس سربراہی اجلاس کے دوران ہوئی۔ اس دو طرفہ میٹنگ میں، دونوں رہنماؤں نے ہندوستان اور روس تعلقات کا جائزہ لیا اور تجارت، دفاع، توانائی اور عوام سے عوام کے رابطے جیسے شعبوں میں بڑھتے ہوئے تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ پی ایم مودی نے روس یوکرین تنازعہ کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے ہندوستان کے عزم کو دہرایا اور تعاون کی پیشکش کی۔ اسی دوران پی ایم مودی نے پیوٹن کو ہندوستان آنے کی دعوت دی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا غیرملکی گاڑیوں پر 25 فیصد ٹیرف کا اعلان، ’کینیڈا پر براہ راست حملہ‘
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تمام غیرملکی گاڑیوں اور منی ٹرکس پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان کیا ہے، جس کو کینیڈین وزیراعظم نے اپنے ملک پر براہ راست حملہ قرار دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بدھ کو وائٹ ہاؤس میں اس اعلان کے موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’ٹیرف ایسی غیرملکیوں گاڑیوں کے لیے ہے جو امریکہ کی سرزمین پر تیار نہیں ہوتیں۔‘
ساتھ ہی انہوں نے یہ وضاحت بھی کی کہ ’جو غیرملکی گاڑیاں امریکہ کے اندر تیار ہوتی ہیں، ان پر یقیناً یہ ٹیکس لاگو نہیں ہو گا۔‘دوسری جانب پڑوسی ملک کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنے نے اس پر شدید ردعمل ظاہر کیا اور کہا کہ ’صدر ٹرمپ کا آٹو ٹیرف ہمارے ملک پر براہ راست حملہ ہے۔ تجارتی جنگ امریکی صارفین کو نقصان پہنچا رہی ہے اور ان کا اعتماد اس وقت کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔‘
اعلان کے وقت صدر ٹرمپ نے وضاحت بھی کی تھی کہ ’یہ ٹیرف مستقل بنیادوں پر ہو گا۔‘
کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنے نے اس کے ردعمل میں کہا کہ ’ہم اپنی کمپنیوں اور اپنے ملک کا دفاع کریں گے۔‘
جواباً کسی ممکنہ اقدام کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’اس کے لیے وہ پہلے ٹرمپ کے ایگزیکٹیو آرڈ کی تفصیلات کا جائزہ لیں گے۔‘
ان کایہ بھی کہنا تھا کہ وہ جمعرات کو اپنی الیکشن مہم کے سلسلے میں اوٹاوا جا رہے ہیں جہاں وہ کابینہ کی سپیشل کمیٹی برائے امریکی تعلقات کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔
اس سے قبل مارک کارنے نے ایک ارب 40 کروڑ امریکی ڈالر کے ’سٹریٹیجک رسپانس فنڈ‘ کا اعلان کیا تھا جو ٹیرف سے متاثر ہونے والی آٹو انڈسٹری کے لیے ہے۔کینیڈین وزیراعظم نے ایک بیان میں کہا کہ ’آٹو انڈسٹری ہماری برآمدات کا دوسرا بڑا جزو ہے اور سوا لاکھ کینیڈینز براہ راست اور پانچ لاکھ اس سے جڑے دوسرے شعبوں میں کام کرتے ہیں۔‘
ٹرمپ اس سے قبل کینیڈا اور میکسیکو سے درآمد ہونے والی آٹو اشیا پرعائد کیے گئے ٹیکس میں ایک ماہ کی چھوٹ دے چکے ہیں۔
کانفرنس بورڈ کی جانب سے منگل کو بتایا گیا تھا کہ صارفین کے اعتماد کی شرح مارچ میں سات اعشاریہ دو پوائنٹ گری اور اب یہ 92 اعشاریہ نو پر آ گئی ہے جو جنوری 2021 کے بعد سے اب تک کی کم ترین ریٹنگ ہے۔
کچھ ماہرین کا خیال ہے صدر ٹرمپ نے ملک کو ایک عالمی تجارتی جنگ میں دھکیل دیا ہے اور بار بار کے محصولات غیریقینی کی صورت حال کو بڑھا رہے ہیں۔
کچھ روز قبل مارک کارنے کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ ’تجارتی جنگ امریکی صارفین اور عام کارکنوں کو نقصان پہنچا رہی ہے اور مزید بھی پہنچائے گی۔‘
اپریل سے نافذ ہونے والے اس ٹیرف کا مطلب یہ ہے کہ آٹو میکرز کو اپنے لاگت میں ایک بڑے اضافے کا سامنا کرنا پڑے گا جس سے سیلز میں بھی کمی آئے گی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بھی امریکی صدر نے کینیڈا، میکسیکو اور چین کی کچھ برآمدات پر ٹیکس لگانے کا اعلان کیا تھا، جس کے جواب میں کینیڈا اور چین نے امریکی مصنوعات پر بھی ٹیکس لگائے تھے۔