*عید الفطر کے دن فلسطین کی حمایت اور وقف ترمیمی بل کے خلاف سیاہ پٹی باند کر احتجاج درج کرائیں۔SIO*
پوری دنیا میں مسلمان نشانے پر ہے چاہے وہ فلسطین ہو یا ہندوستان۔ ہر جگہ مسلمانوں پر بے انتہا ظلم و ستم ڈ ھائے جارہے ہیں۔فلسطین میں گذشتہ دیڑھ سالوں سے اسرائیل نے ظلم و بربریت کا ننگا ناچ مچایا ہوا ہے۔جنگ بندی کے بعد پھر اسرائیل فلسطین پر برسر یلغار ہے جسکی پوری دنیا میں مخالفت کی جارہی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ ملک عزیز کی موجودہ حکومت ایوان بالا میں مسلسل ایسے بل پیش کر رہی ہے جو اقلیت کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے اور پرسنل لاء میں مداخلت کرنے والے معلوم ہوتے ہیں۔ تین طلاق، سی اےاے اور اب وقف ایکٹ میں ترمیم کرکے وقف کی زمینوں کو ہڑپنے کا منصوبہ موجودہ حکومت بنا رہی ہے۔ جس کی پورے ملک میں مخالفت جاری ہے گذشتہ دنوں جنتر منتر سے لے کر پٹنہ تک رمضان المبارک میں ایک زبردست احتجاجی لہر پیدا کردی گئی ہے جس کا سیاسی گلیاروں میں غیر معمولی اثر ہوا ہے۔ طلبہ تنظیم اسلامی SIO مالیگاؤں آپ سے اپیل کرتے ہے کہ عید الفطر کے موقع پر فلسطین کی حمایت اور وقف ترمیمی بل کے خلاف سیاہ پٹی باندھ کر اپنے غم و غصہ کا اظہار کریں۔
حیدرآباد: ماہِ محرم جاری ہے۔ اسی حوالے سے آج کے شعر و ادب میں ’کربلا‘ کے عنوان پر مشہور شعراء کے چنندہ اشعار منتخب کئے گئے ہیں۔ ملاحظہ کیجیے۔
محققین نے جریدے نیورولوجی میں رپورٹ کیا کہ جن لوگوں میں دل کے مسائل کی ابتدائی علامات ہوتی ہیں ان میں دماغی تبدیلیاں ڈیمینشیا سے منسلک ہونے کا زیادہ امکان پیدا ہوجاتا ہے۔
تمام سیاسی ، ملی تنظیموں ، اداروں و کلبوں سے گذارش ہے کہ اس اعلان کی حمایت کرتے ہوئے کالی فیت کا احتجاج درج کروائیں۔
*SIO MALEGAON*
نامور شعرا کا شہدائے کربلا کو عقیدت کا خراج -
قتل حسین اصل میں مرگ یزید ہے
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
مولانا محمد علی جوہر
کس شیر کی آمد ہے کہ رن کانپ رہا ہے
رستم کا جگر زیر کفن کانپ رہا ہے
مرزا دبیر
خاک سے ہے خاک کو الفت تڑپتا ہوں انیسؔ
کربلا کے واسطے میں کربلا میرے لیے
میر انیس
جدھر نگاہ اٹھے زخم سا نظر آئے
امیر قزلباش
جب بھی ضمیر و ظرف کا سودا ہو دوستو
قائم رہو حسین کے انکار کی طرح
احمد فراز
سلام ان پہ تہ تیغ بھی جنہوں نے کہا
جو تیرا حکم جو تیری رضا جو تو چاہے
مجید امجد
تا قیامت ذکر سے روشن رہے گی یہ زمیں
ظلمتوں کی شام میں اک روشنی ہے کربلا
نزہت عباسی
پھر کربلا کے بعد دکھائی نہیں دیا
ایسا کوئی بھی شخص کہ پیاسا کہیں جِسے
منور رانا
وقار خون شہیدان کربلا کی قسم
یزید مورچہ جیتا ہے جنگ ہارا ہے
مولانا محمد علی جوہر
یہیں حسین بھی گزرے یہیں یزید بھی تھا
ہزار رنگ میں ڈوبی ہوئی زمیں ہوں میں
راحت اندوری
نگاہ و دل میں وہی کربلا کا منظر تھا
میں تشنہ لب تھی مرے سامنے سمندر تھا
سیدہ نفیس بانو شمع
دل کی بیماری دماغی حجم کو کم کرسکتا ہے، تحقیق
محققین نے پایا کہ خاص طور پر جن لوگوں کے دل مؤثر طریقے سے خون پمپ نہیں کر رہے ہوتے ہیں، ان کے دماغ کے حجم صحت مند دل والے لوگوں کے مقابلے میں کم ہوتے ہیں۔
ہالینڈ کے روٹرڈیم میں ایراسمس یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کے سینئر سائنس دان ڈاکٹر فرینک وولٹرز نے ایک نیوز ریلیز میں کہا کہ مطالعہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ دل کی ہلکی خراب حالت بھی دماغی صحت کے ساتھ منسلک ہے۔
وولٹرز نے مزید کہا کہ لوگوں میں دل کے مسائل کا اندازہ لگانا، یاداشت اور سوچنے کی مہارت کے مسائل کے لیے ہمیں کسی بھی علمی زوال کا جلد پتہ لگانے اور موثر اقدامات کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔