دہلی : دہلی کی کالکاجی اسمبلی سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار رمیش بدھوری کے بیان کے بعد اتوار کے روز ایک زبردست سیاسی تنازع کھڑا ہو گیا کہ اگر بی جے پی انتخابات میں اقتدار میں آتی ہے تو وہ اس حلقے میں “پرینکا گاندھی کے گالوں جیسی سڑکیں” بنائے گی۔
کانگریس نے اس تبصرہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی، بی جے پی لیڈر کے خلاف ایف آئی آر درج کرے گی۔
رمیش بدھوری نے کیا کہا؟
بدھوری نے ہیما مالنی اور بہار میں سڑکوں پر لالو یادو کے ریمارکس کا حوالہ دیا اور کہا کہ آر جے ڈی ریاست میں سڑکیں “ہیما مالنی کے گالوں کی طرح” نہیں بنا سکتی، لیکن بی جے پی یقینی طور پر “کالکاجی میں پرینکا گاندھی کے گالوں کی طرح سڑکیں” بنائے گی۔
انہوں نے کہا ، ہم کالکاجی میں تمام سڑکیں پرینکا گاندھی کے گالوں کی طرح بنائیں گے۔ لالو نے کہا تھا کہ وہ بہار میں سڑکیں ہیما مالنی کے گالوں کی طرح بنائیں گے، انہوں نے جھوٹ بولا تھا۔ وہ نہیں کر سکے ۔ لیکن میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم کالکاجی کی تمام سڑکوں کو پرینکا گاندھی کے گالوں کی طرح بنائیں گے،‘‘
پرینکا پر اپنے ریمارکس کا دفاع کرتے ہوئے، بدھوری نے کہا کہ لالو یادو کو پہلے ہیما مالنی پر اپنے ریمارکس کے لیے معافی مانگنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا یہ ریمارکس اس حوالے سے آیا ہے جو پہلے کہا گیا تھا۔
انہوں نے کہا ، “لالو یادو نے جو ان کی (کانگریس) حکومت میں وزیر تھے، جو کہا تھا، انہوں نے ہیما مالنی کے بارے میں جو کچھ کہا اس کے لیے پہلے انہیں معافی مانگنی چاہیے۔ میں نے جو کہا، میں نے اس کا موازنہ پہلے کی باتوں سے کیا۔ پون کھیرا کو پی ایم کے والد کے بارے میں جو کچھ کہا اس کے لیے پہلے معافی مانگنی چاہیے۔ ہم انہیں اسی زبان میں جواب دیں گے جو وہ استعمال کریں گے۔ کیا ہیما مالنی عورت نہیں ہے؟‘‘
انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس “اپنی غلطی کو سدھارتی ہے” تو بی جے پی بھی کرے گی۔
بدھوری نے کہا، “جب دو لوگ غلطیاں کرتے ہیں تو دونوں کو سدھارنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر کانگریس اپنی غلطی کو سدھارتی ہے تو ہم بھی ایسا ہی کریں گے۔ یہ منافقت ہے، انہوں نے کرپشن کے سوا کچھ نہیں کیا۔ اس لیے انہیں ووٹ مانگنے کے لیے کوئی نہ کوئی مسئلہ درکار ہے۔ اس لیے وہ مجھ پر الزامات لگا رہے ہیں،‘‘
کانگریس رمیش بدھوری کے خلاف ایف آئی آر درج کرے گی
کالکاجی حلقہ سے کانگریس کی امیدوار الکا لامبا نے بدھوری پر سیکسسٹ ریمارکس پر تنقید کی اور ان سے معافی طلب کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس احتجاج کرے گی اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائے گی۔
انہوں نے کہا ، “ہر کوئی سوچ رہا ہے کہ یہ کیسا تبصرہ ہے، ہر ایک کے گھر میں بہنیں، بیٹیاں اور مائیں ہیں۔ ہر کوئی یہ سوچ رہا ہے کہ بی جے پی نے انہیں نامزد کرکے غلطی کی ہے لیکن کیا انہیں ووٹ دے کر غلطی کرنی چاہئے؟
کانگریس لیڈر سپریہ شرینتے نے بی جے پی کو “خواتین مخالف” قرار دیا اور پوچھا کہ کیا پارٹی کی اعلیٰ قیادت بدھوری کے ریمارکس کے خلاف بات کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ، بی جے پی خواتین کے خلاف ہے۔ بی جے پی کے سابق ایم پی اور اب کالکاجی سے پارٹی کے امیدوار رمیش بدھوری کا پرینکا گاندھی کے خلاف تبصرہ شرمناک ہے۔ یہ ہے بی جے پی کا اصلی چہرہ۔ کیا بی جے پی کی خواتین پارٹی کارکنان، پارٹی صدر جے پی نڈا اور پی ایم مودی کچھ کہیں گے؟‘‘
AAP لیڈر سوربھ بھاردواج نے بدھوری اور سندیپ دکشت کو نشانہ بنایا، جو نئی دہلی سیٹ پر اروند کیجریوال کے خلاف ہیں، اور کہا کہ دکشت کا بی جے پی کے ساتھ “گہرا رشتہ” ہے۔
انہوں نے کہا ، ’’اپنی عادت سے مجبور ہو کر رمیش بدھوری نے کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی جی کے بارے میں ایسی گھٹیا باتیں کہیں، لیکن سندیپ دکشت نے رمیش بدھوری کے خلاف ایک لفظ بھی بولنے کی ہمت نہیں کی۔ سندیپ دکشت اور بی جے پی کے درمیان تعلقات کی گہرائی کا اندازہ اسی سے لگایا جا سکتا ہے۔
لوک سبھا میں بدھوری کا متنازعہ تبصرہ
بدھوری نے پچھلی لوک سبھا میں اپوزیشن کے رکن پارلیمنٹ دانش علی کے خلاف بھی ایک متنازعہ تبصرہ کیا تھا، جس پر انڈیا بلاک کی جانب سے تنقید کی گئی تھی۔ انہوں نے ایوان کے فلور پر رکن پارلیمنٹ کو ’’عسکریت پسند اور دہشت گرد‘‘ قرار دیا تھا۔
ایک بڑے تنازع کے بعد، بی جے پی نے انہیں گزشتہ سال عام انتخابات میں ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا تھا۔ تاہم، پارٹی نے ایک بار پھر آئندہ دہلی انتخابات میں ان پر اعتماد کیا ہے اور انہیں وزیر اعلیٰ آتشی کے خلاف میدان میں اتارا ہے۔