Sunday, 15 December 2024

کولکتہ: بہنوئی نے کیا سالی کا قتل، کچرے کے ڈھیر میں پھینک دیا کٹا ہوا سر



کولکتہ : جنوبی کولکتہ کے ٹولی گنج علاقے میں ایک خاتون کا کٹا ہوا سر کچرے کے ڈھیر سے ملا تھا۔ خاتون کو مبینہ طور پر اس کی بہنوئی نے مار ڈالا تھا کیونکہ اس نے اس کی جسمانی تعلقات بنانے کی کوشش پر اعتراض جتایا تھا۔ متاثرہ خاتون کے جسم کے دیگر حصے ریجنٹ پارک کے علاقے میں ایک تالاب کے پاس ملے تھے۔ پولیس کے مطابق انہوں نے 24 گھنٹوں میں ہی کیس کریک کیا۔ پولیس کے مطابق ملزم ایک تعمیراتی مزدور ہے جس کی شناخت عتیق الرحمان لشکر کے نام سے ہوئی ہے۔ اس کو جنوبی 24 پرگنہ ضلع کے ڈائمنڈ ہاربر کے بسلدنگا میں واقع اس کے آبائی گاؤں سے گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے کہا کہ لشکر نے خاتون کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ خاتون ، دو سال قبل اپنے شوہر سے الگ ہو گئی تھی۔ ڈی سی پی (جنوبی مضافاتی) بدیشا کلیتا نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ متاثرہ، جو ریجنٹ پارک کے علاقے میں گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرتی تھی، ہر روز اس کے ساتھ کام پر جاتی تھی کیونکہ وہ ٹولی گنج میں بھی کام کرتا تھا۔
ڈی سی پی نے کہا کہ لشکر اس کے ساتھ رشتہ چاہتا تھا اور جب خاتون نے اس کی پیش قدمی کو مسترد کیا تو وہ غصے میں آگیا۔ " خاتون نے ایک ہفتہ پہلے اس سے گریز کرنا شروع کیا اور اس نے اس کے غصے میں اضافہ کیا۔ متاثرہ نے اس کا فون نمبر بھی بلاک کر دیا۔ جمعرات کی شام (12 دسمبر)، جب وہ کام سے فارغ ہو گئی، اس نے اسے اپنے ساتھ ایک زیر تعمیر عمارت میں لے جانے کے لیے مجبور کیا۔ عتیق نے وہاں اس کا گلا گھونٹ دیا اور پھر اس کا سر قلم کر دیا۔ اس نے لاش کو تین حصوں میں کاٹ کر پھینک دیا،" قتل کی تفصیلات دیتے ہوئے ڈی ایس پی نے کہا۔ پولیس افسر نے مزید کہا: “خاتون کی عمر 35-40 کے لگ بھگ تھی۔ اس بات کی بھی چھان بین کی جا رہی ہے کہ آیا اس میں دوسرے لوگ بھی شامل تھے۔”
پولیس نے پہلے کہا تھا کہ خاتون، ملزم کے ساتھ تعلقات میں تھی، اور اس سے پیدا ہونے والی پیچیدگی قتل کا باعث بنی۔ کٹے ہوئے سر کی دریافت نے شہر کے جنوبی حصے میں متوسط ​​طبقے کے محلے میں صدمے کی لہر پیدا کی ہے۔

(پی ٹی آئی ان پٹ کے ساتھ)

*🔴سیف نیوز بلاگر*

حضرت مولانا حافظ سعید احمد ملی کا وصال امت کا خسارہ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم     رہ کے دنیا میں بشر کو نہیں زیبا غفلت      موت کا...