نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو الزام لگایا کہ کانگریس نے ‘خون چکھنے’ کے بعد آئین کو بار بار زخمی کیا ، جب کہ 2014 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ان کی حکومت کی پالیسیوں اور فیصلوں کا مقصد آئین کے وژن کے مطابق ہندوستان کی طاقت اور اتحاد کو فروغ دینا ہے ۔ انہوں نے ہندوستانی آئین کے 75 سالہ سفر کو ‘غیر معمولی’ قرار دیا اور اپوزیشن بالخصوص کانگریس پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ اس عرصے میں ‘ایک ہی فیملی’ نے 55 سال حکومت کی، جس نے ملک کے آئین کو تار تار کر کے ایمرجنسی لگائی۔ عدالت کے ’پنکھ‘کاٹ دیے اور پارلیمنٹ کا ’گلا گھونٹنے‘ تک کا کام کیا ۔
‘آئین کے 75 سال کے شاندار سفر’ پر لوک سبھا میں بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے یہ بھی کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیے آئین اور اس کی حرمت اور پاکیزگی سب سے اہم ہے اور یہ صرف لفظوں تک محدود نہیں ہے۔ وزیراعظم مودی نے پچھلی کانگریس حکومتوں کو نشانہ بنایا اور ان پر الزام لگایا کہ وہ ملک کے تنوع میں ‘زہریلے’ بیج بو رہے ہیں تاکہ ملک میں تضادات کو تقویت مل سکے اور اس کے اتحاد کو نقصان پہنچے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کا غلط استعمال کرنا اور اس کی روح کو تباہ کرنا کانگریس کے ڈی این اے کا حصہ رہا ہے۔ ہمارے لیے آئین، اس کی حرمت اور اس کی سالمیت سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔ یہ سب صرف لفظوں میں نہیں ہے… جب جب ہمیں کسوٹی پر پرکھا گیا، تب تب پایا گیا کہ ہم تپسیا کرکے نکلے لوگ ہیں ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی حکومتوں نے آئینی ترامیم بھی کی ہیں، لیکن وہ ملک کے اتحاد، سالمیت اور روشن مستقبل کے لیے تھیں۔
کانگریس اور گاندھی - نہرو خاندان پر نشانہ سادھتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ 75 سال کے اس سفر میں ایک ہی خاندان نے 55 سال حکومت کی ہے۔ جب ہندوستان اپنے آئین کے 25 سال کا جشن منا رہا تھا تو ہمارے ملک کے آئین کو تار تار کر دیا گیا تھا۔ ایمرجنسی نافذ کر دی گئی! آئینی شقیں معطل کر دی گئی تھیں! ملک کو جیل میں تبدیل کر دیا گیا، شہریوں کے حقوق چھین لیے گئے اور آزادی صحافت پر قدغن لگا دی گئی ۔
جواہر لعل نہرو، اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی کے وزیر اعظم رہنے کے دوران کیے گئے کئی فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئےوزیراعظم مودی نے کہا کہ خاندان نے ‘خون کا ذائقہ’ چکھتے ہوئے آئین کو بار بار زخمی کیا ۔