Friday, 15 November 2024

اب پاکستان اورچین کی خیرنہیں ،ہندوستان نے پیناکاویپن سسٹم کاکیاکامیاب تجربہ، ایک منٹ میں ہوگی تباہی



آج جنگ کے معنی بدل گئے ہیں۔ جہاں پہلے فوجیں آمنے سامنے لڑتی تھیں، اب ان کی جگہ گائیڈڈ آٹومیٹک ہتھیاروں، راکٹوں، ڈرونز، یو اے وی اور خودکش ڈرونز نے لے لی ہے۔ تمام ممالک ایسے ہتھیار تیار کرنے میں مصروف ہیں جو اپنی فوج کے بغیر بھی میدان جنگ میں اپنی فوجی طاقت ثابت کر سکیں۔ اس سلسلے میں، ڈی آر ڈی او نے تین مراحل میں پیناکا ویپن سسٹم یعنی گائیڈڈ ایکسٹینڈڈ رینج راکٹ کا کامیاب تجربہ کیا۔ لیکن، یہ جاننا ضروری ہے کہ ہندوستان کے پاس اس سے پہلے بھی کئی ایسے ملٹی بیرل راکٹ لانچر سسٹم موجود تھے، پھر اسے آزمانے کی کیا ضرورت تھی؟ہندوستان پہلے کون سا راکٹ لانچر سسٹم استعمال کرتا تھا؟ ہندوستانی فوج کی جانب سے تجربہ کیے گئے پیناکا ویپن سسٹم کی کیا اہمیت ہے؟ سب کچھ جانتے ہیں۔

پیناکا ویپن سسٹم ایک ہندوستانی ملٹی لانچ راکٹ سسٹم (MLRS) ہے۔ اس کا نام ہندوستانی دیوتا پنکا (بھگوان شیو کے کمان) سے لیا گیا ہے۔ اسے ہندوستانی فوج کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اسے ڈی آر ڈی او نے ڈیزائن کیا ہے۔ یہ کسی بھی میدان جنگ میں بڑے پیمانے پر تباہی اور ٹارگیٹ حملوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ جمعرات کو اسی پیناکا ویپن سسٹم کے گائیڈڈ توسیعی ورژن کو اونچائی پر آزمایا گیا۔

– اب تک ہندوستان طویل فاصلے کی جنگ کے لیے روسی ملٹی بیرل راکٹ لانچر گراڈ اور سمرچ پر منحصر تھا۔ خود انحصار ہندوستان کا پناک ملٹی بیرل راکٹ لانچر سسٹم بنایا گیا۔ پیناکا راکٹ کی رینج عام طور پر 37 کلومیٹر کے درمیان ہوتی ہے، لیکن حال ہی میں DRDO نے زیادہ فاصلے تک پہنچنے کے لیے اس کا جدید ورژن تیار کیا ہے، جس سے اس کی رینج 75-80 کلومیٹر تک بڑھ گئی ہے۔
- پیناکا کا توسیعی رینج گائیڈڈ لانچر GPS نیویگیشن سے لیس ہے۔ ایک بار لانچ سے پہلے اس کا ہدف مقرر ہو جائے گا، پھر لانچ کے بعد یہ براہ راست ہدف سے ٹکرائے گا۔ اگر کسی وجہ سے یہ اپنی رفتار سے کہیں بھی ہٹ جائے تو GPS کی مدد سے آن بورڈ کمپیوٹر راکٹ کو مقررہ رفتار پر واپس لے جائے گا۔

- یہ سسٹم بیک وقت 12 راکٹ فائر کر سکتا ہے، جو 40-45 سیکنڈ میں دشمن کے اہداف پر حملہ کر سکتا ہے۔ یعنی، سادہ زبان میں، ایک بار لانچ ہونے کے بعد، پلک جھپکتے ہی پورا بیرل خالی ہو جائے گا۔

- اس سے قبل ہندوستان نے دو روسی ساختہ ملٹی بیرل راکٹ لانچر استعمال کیے تھے۔ پہلا گریڈ اور دوسرا سمرچ۔ سمرچ کی فائر کی حد 90 کلومیٹر ہے۔ لیکن، ہندوستان کی جانب سے ایڈوانسڈ پناک کی ا سٹرائیک رینج 75 کلومیٹر ہے۔

پیناکا کے بارے میں جانئے
پیناکا ایک ملٹی لانچ راکٹ سسٹم ہے، جو ایک ساتھ کئی راکٹ لانچ کر سکتا ہے۔ یہ نظام بڑے پیمانے پر جنگی علاقوں میں دشمن کے اہداف پر حملہ کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ پیناکا مختلف قسم کے راکٹ لانچ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ فوج بیک وقت متعدد اہداف کو نشانہ بنا سکتی ہے۔ یہ نظام کسی بھی موسم اور ماحول میں کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کی مؤثر رینج کئی کلومیٹر طویل اہداف کا احاطہ کرتی ہے۔

اس کی اہمیت کے بارے میں جانئے
گائیڈڈ پیناکا کے کامیاب ٹیسٹ سے ہندوستان کی دفاعی خود انحصاری میں اضافہ ہوتا ہے۔ہندوستان، اب ملٹی لانچ راکٹ سسٹمز اور گائیڈڈ راکٹوں کی تیاری میں خود انحصار کر رہا ہے، اس طرح غیر ملکی ہتھیاروں پر انحصار کم ہو رہا ہے۔ یہ دشمن کے بڑے فوجی اڈوں، کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز کو تباہ کرنے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔

ہندوستان بھی ایکسپورٹ کرے گا
جب ہندوستان خود اس سسٹم کو بنا لے گا تو اس ٹکنالوجی کو دوسرے ممالک کو بھی ایکسپورٹ کیا جا سکتا ہے۔ اس سے ہندوستان عالمی دفاعی مارکیٹ میں زیادہ اثر و رسوخ حاصل کرسکتا ہے۔ اس سے ہندوستان کی دفاعی ٹکنالوجی کے معیار اور صلاحیت کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جا سکتا ہے۔

*🔴سیف نیوز بلاگر*

حضرت مولانا حافظ سعید احمد ملی کا وصال امت کا خسارہ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم     رہ کے دنیا میں بشر کو نہیں زیبا غفلت      موت کا...