سائنس اور ٹیکنالوجی نے زندگی میں انقلاب برپا کر دیا ہے ـ زندگی کے ہر شعبے میں وہ آسانیاں اور سہولتیں میسر ہیں، جن کا ماضی میں تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا ـ ان ہی سہولیات میں سے ایک آن لائن بینکنگ بھی ہے ـ پہلے رقم نکالنے کے لیے بینکوں میں طویل قطاریں ہوا کرتی تھیں لیکن آج صورت ِ حال مختلف ہے ـ موبائل فون کے کئی ایسے اپلیکشن ہیں جن کی مدد سے آپ روپے کسی کو بھیج سکتے ہیں یا وصول کرسکتے ہیں ـ ان کے نام اور کام آپ مجھ سے بہتر جانتے ہیں ـ
اس تمہیدی گفتگو کا مقصد یہ ہے کہ جہاں ہم آن لائن بینکنگ کا استعمال سال بھر دنیاوی مقاصد کے لیے کرتے رہتے ہیں رمضان المبارک کی مناسبت سے اس کا ایک اور استعمال ہم کرسکتے ہیں ـ ہوسکتا ہے آپ میں سے بیشتر افراد سال بھر یہ عمل کرتے ہوں ـ اگر نہ کرتے ہوں تو آپ سال بھر اس عمل کو کرکے اجر و ثواب پاسکتے ہیں ـ
آپ جانتے ہیں کہ مساجد میں ائمہ کرام، موذنین عظام، خدام اور اساتذۂ کرام کتنی قلیل تنخواہ میں کام کرتے ہیں ـ یہ تنخواہیں اتنی قلیل ہوتی ہیں کہ ان میں زندگی کرنے کا تصور نہیں کیا جاسکتا ـ امام صاحبان امامت کے ساتھ مدارس میں بھی خدمت انجام دیتے ہیں ـ مکتب میں پڑھانے والے حفاظ اور مفتیان ِ کرام ایک دن میں کئی مساجد میں قرآن پاک کی درس و تدریس کی عظیم خدمت انجام دیتے ہیں ـ ان پر خدا کا خاص فضل ہوتا ہے برکت اور عافیت ہوتی ہے کہ قلیل رقم میں زندگی بسر ہوتی رہتی ہے ـ
کئی مکاتب میں بچوں سے فیس بھی نہیں لی جاتی ـ مسجد کی جانب سے جو ہفتہ واری نذرانہ مل جاتا ہے وہی ان کا معاوضہ ہوتا ہے جو تین چار سو سے زیادہ نہیں ہوتا ـ
آپ کہیں گے ہم ان سب سے واقف ہیں ـ ہمیں کرنا کیا ہے؟ تو دوستو! آپ کے پاس اپنی مسجد کے امام، موذن، خادم، آپ کے بچوں کے مکتب کے استاد کا موبائل نمبر ہوگا اور وہ بھی آن لائن بینکنگ کے ایپ استعمال کرتے ہوں گے ـ آپ ان سے ان کا نمبر لیں اور ہر ہفتہ یا ہر مہینہ ان کے نمبر پر کچھ نہ کچھ بھیجتے رہیں ـ آپ جاکر دینا چاہیں تو اور اچھی بات ہے لیکن مصروفیات، نفس اور شیطان، اس عمل کو پابندی سے کرنے نہیں دیں گے ـ اس لیے آج سے بلکہ ابھی سے شروعات کیجیے ـ نمبر تو ہوگا ہی آپ کے پاس ـ بس صرف یہ کنفرم کرلیں کہ وہ آن لائن بینکنگ کے لیے بھی یہی نمبر استعمال کرتے ہیں نا!