Tuesday, 28 May 2024

سپین، آئرلینڈ اور ناروے آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے تیار



سپین، آئرلینڈ اور ناورے اسرائل کی جانب سے سخت ردعمل کے باوجود منگل کو باضابطہ طور پر فلسطین کی ریاست کو تسلیم کر لیں گے۔ 
اقوام متحدہ کے 193 میں سے 140سے زیادہ ارکان کے ساتھ شامل ہوتے ہوئے میڈرڈ، ڈبلن اور اوسلو کا کہنا ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیل کی حماس کے خلاف جنگ کو روکنے کے لیے کوششیں تیز کرنا چاہتے ہیں۔ 
سپین کے وزیراعظم پیڈرو سانچیز نے اس فیصلے کی کابینہ سے منظوری سے قبل ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے جس کا واحد مقصد ہے کہ اسرائیلی اور فلسطینی امن حاصل کریں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ سپین متحدہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا، جس میں غزہ اور غربِ اردن شامل ہوگا اور فلسطینی نیشنل اتھارٹی کے زیرانتظام مغربی یروشلم اس کا دارالحکومت ہوگا۔ 
غربَ اردن میں اسرائیلی تسلط کے زیراثر فلسطینی اتھارٹی کا اختیار محدود ہے، انہوں نے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ 
وزیراعظم سانچیز کا کہنا ہے کہ سپین 1967 سے پہلے کی سرحدوں میں کسی قسم کی تبدیلی تسلیم نہیں کرتا جب تک کہ فریقین میں اس پر اتفاق نہیں ہوتا۔ 
ان کا کہنا تھا کہ ’آگے بڑھنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ ہر کوئی پرامن مستقبل کے لیے یہی واحد حل تسلیم کریں، ایک فلسطینی ریاست جو اسرائیلی ریاست کے ساتھ ساتھ امن اور تحفظ کے ساتھ رہے۔‘ 
دوسری جانب آئرلینڈ کی محکمہ خارجہ نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ غربَ اردن میں رام اللہ میں واقع اپنے نمائندہ دفتر کو سفارت خانے کا درجہ دے گا اور وہاں اپنا سفیر تعینات کرے گا، جبکہ آئرلینڈ میں فلسطینی مشن کو بھی سفارت خانے کا درجہ دیا جائے گا۔ 

سپین، آئرلینڈ اور ناورے کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ یورپی یونین کے دیگر ممالک بھی یہی راہ اختیار کریں گے۔ 
اگرچہ یورپی یونین اور اس کے رکن ممالک سات اکتوبر کو حماس کی زیرقیادت حملے کی مذمت کرتے رہے ہیں لیکن اس بلاک نے اسرائیل کے اقدامات پر بھی اتنی ہی تنقید کی ہے۔
اس وقت اسرائیل کے تازہ ترین حملوں کا نشانہ رفح ہے، جہاں فلسطینی ہیلتھ ورکرز نے بتایا کہ اتوار کو اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 35 افراد ہلاک ہوئے۔
ادھر آئرلینڈ میں آئرش پارلیمان کے باہر فلسطینی پرچم لہرا رہا ہے اور حکومت کابینہ کے اجلاس میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہے۔ 
آئرش وزیراعظم سائمن ہیرس نے کابینہ کے اجلاس سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’آئرلینڈ کے عوام جانتے ہیں کہ دو ریاستی حل ہی واحد راستی ہے جو اسرائیل میں عوام، اور فلسطینی میں عوام کی زندگیوں میں امن اور استحکام لا سکتا ہے۔’

فلسطین کو باضابطہ آزاد ریاست تسلیم کرنے کے اعلان کا خیر مقدم
پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سپین کے وزیرِ اعظم پیڈرو سانچیز کا فلسطین کو باضابطہ آزاد ریاست تسلیم کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔ 
وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’سپین جیسے ملک کا فلسطین کی حقیقت کو تسلیم کرنا بین الاقوامی منظر نامے پر ایک مثبت پیش رفت اور خوش آئند امر ہے۔‘
بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ وزیر اعظم پیڈرو سانچیز اور سپین کے لوگوں نے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کی جانب سے جاری تاریخی ظلم و جبر اور غاصبانہ عزائم کو اس فیصلے سے مسترد کر دیا ہے۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ’پاکستان اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی ایک ازاد فلسطین اور بیت المقدس کو بطور اس کے دارلخلافہ کے قیام تک سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔‘ 

رفح پر اسرائیلی حملے: او آئی سی کا سلامتی کونسل سے ’ذمہ داریاں ادا کرنے کا مطالبہ‘



اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے رفح کے پناہ گزین کیمپ میں شہریوں کے ’بہیمانہ قتل عام‘ کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
منگل کو اسلام تعاون تنظیم کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر جاری کیے گئے ایک بیان میں او آئی سی نے اس اقدام کو جنگی جرم، انسانیت کے خلاف جرم اور منظم ریاستی دہشت گردی قرار دیا ہے۔
او آئی سی نے کہا کہ اس کے لیے مجرم کو بین الاقوامی فوجداری قانون کے مطابق جواب دہ اور ذمہ دار ٹھہرانا چاہیے۔

رفح کے پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملوں میں 40 سے زیادہ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔
او آئی سی کے سیکریٹری جنرل نے اسرائیلی قابض کو اس کے جرائم، دہشت گردانہ طرز اقدامات اور فلسطینی عوام کے خلاف وحشیانہ حملوں کے نتائج کا ذمہ دار ٹھہرایا، جو تمام انسانی اقدار سے متصادم ہیں اور بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہیں۔ 
او آئی سی نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو مجبور کرنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے، اس اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روکنے کے لیے بین الاقوامی عدالت انصاف کے احکامات پر عمل درآمد کرے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ رفح کراسنگ کو کھولا جائے اور زمین، سمندر اور فضا کے ذریعے امداد پہنچانے کے لیے رسائی کی اجازت دی جائے۔
بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ فلسطینی شہریوں کے لیے بین الاقوامی اصولوں کے مطابق تحفظ یقینی بنایا جائے۔

عرب نیوز کے مطابق او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین طٰحہ نے کہا ہے کہ تنظیم اسرائیل کو فلسطینیوں کے خلاف ظالمانہ جرائم، اس کے اقدامات کو انسانی اصولوں کے خلاف اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا ذمہ دار ٹھہرا رہی ہے۔
عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیط نے کہا ہے کہ ’ہم اس نئے جرم کو بین الاقوامی عدالتوں میں پیش کرتے ہیں تاکہ ان جنگی جرائم کو سامنے لانے اور فرد جرم عائد کرنے کے لیے شواہد کو تقویت دی جا سکے۔‘
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق عرب پارلیمنٹ نے بھی اسرائیلی قابض فوج کی جانب سے فلسطینی شہریوں کے وحشیانہ قتل عام کی شدید مذمت کی۔

*سـابـق میئـر عبـدالمـالِک پـر حملے کے ملـزمـان کو فوری گرفتـار کر کے سخت سزا دی جـائـے ‌۔۔۔!!*



دھولیہ 
25 مئی 2025
مالیگاؤں کے سابق میئر و ایم آئی ایم ضلع صدر عبدالمالک پر حملے کے ملزمین کی فوری گرفتار اور اس سازش کے پیچھے کون لوگ شامل ہیں اس کی انکوائری کر کے ان کے خلاف فوری کارروائی کریں ۔ آمدار فاروق شاہ نے ڈائریکٹر جنرل پولیس مسز رشمی شکلا سے ملاقات کی اور ایک مطالباتی میمورنڈم پیش کیا جس میں کہا گیا کہ مالیگاؤں شہر میں امن و امان کی صورتحال دن بدن بگڑتی جا رہی ہے۔ گزشتہ روز سابق میئر و ایم آئی ایم کے ضلع صدر عبدالمالک کو گولی مار کر شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔ وہ ناسک میں زیر علاج ہے۔ فاروق شاہ نے کہا ہے کہ امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے اس علاقے میں تعینات غیر ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے اور اہل پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا جائے اور اس سازش کے پس پردہ افراد اور ماسٹر مائنڈ کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ مسز رشمی شکلا نے آمدار فاروق شاہ صاحب کے مطالبات کو بغور سننے کے بعد یقین دلایا کہ ملزمین کو فوری گرفتار کیا جائے گا اور اس سازش کے ماسٹر مائنڈ کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی ۔ 

ایم آئی ایم ضلع صدر 
میڈیا سیل

*🔴سیف نیوز بلاگر*

*اسلام جمخانہ مالیگاؤں: جدید دور کا معیاری فٹنس مرکز* *پروفیشنلس کے لیے رات 2 بجے تک ٹریننگ کی سہولت*   *مالیگاؤں: ش...